Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

45 - 65
	اہلِ سنت والجماعت کا طریق یہ ہے کہ آزادانہ تحقیق کرنے کے بجائے صحابہ کرام  ،تابعین ،تبع تابعین خصوصاًان میں سے مجتہدین اور فقہاء کرام نے جو کتاب وسنت کی تحقیق کی ہے اور انہوں نے جو کتاب وسنت کو سمجھا ہے اس کو بطورِ شرح اور بطورِ رموز سامنے رکھ کر ان اکابرین ِاُمّت کی رہبری ورہنمائی میں کتاب وسنت اور دین کو سمجھاجائے اگرچہ صحابہ کرام اور بعد کے مجتہدین حضرات معصوم نہیں ان سے غلطی ممکن ہے لیکن ہمارے مقابلہ میں ان میں غلطی کا امکان بہت کم ہے ان میں ٩٥ فیصد درستی او ر ٥فی صد غلطی کا امکان جبکہ ہماوشما کے فہم میں ٩٥ فیصد غلطی اور ٥ فی صد درستی کا امکان ہوتا ہے اس لیے ہمارے فہم کے مقابلہ میں بہر صورت صحابہ کرام کے فہم کو ترجیح ہوگی اور اُن کا فہم ہمارے فہم پر مقدم ہوگا لیکن عجیب بات ہے کہ شاگردانِ رسول یعنی صحابہ کرام کی کتاب وسنت میں درایت و سمجھ معتبر نہیں او ر اُن کا فہمِ دین بھی معتبر نہیں لیکن ان کے مقابلہ میں ہر غیر مقلد کا اپنا فہم معتبر وحجت ہے ایک غیر مقلد کہنے لگا کہ ہماری سمجھ کا بھی کوئی اعتبار نہیں میں نے کہ سبحان اللہ صحابہ کرام کا فہم بھی غیر معتبر اور ہمارے فہم وسمجھ کا اعتبار بھی نہیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ کتاب وسنت اور دین کے لیے سمجھ اور فہم کی ضرورت ہی نہیں اس لیے کتاب وسنت کے پڑھنے اور دین سمجھنے سے پہلے بے سمجھ ہونے کی سند ضروری ہوئی اور اگر صحابہ کرام کے فہم کا اعتبار نہیں کہ اس میں غلطی کا امکان ہے مگر ہر غیر مقلد کے اپنے فہم کا اعتبار ہے تو اس کا واضح مطلب یہ ہوا کہ ہر غیر مقلد اپنے فہم وسمجھ کو فہمِ رسول کی طرح غلطی سے مبرا اور معصوم سمجھتا ہے اور اگر اس میں بھی غلطی کا امکان ہے تو پھر فرق بتایا جائے کہ امکان ِغلطی کی وجہ سے صحابہ کرام کا فہم تو معتبر نہیں مگر غیر مقلد ین کا اپنا فہم کیوں معتبر ؟ جبکہ فہمِ صحابہ میں ٥فیصد غلطی کا امکان ہے اور ٩٥ فیصد درستی کا جبکہ فہم ِغیر مقلدین میں ٥فی صد درستی کا اور ٩٥فیصد غلطی کا امکان ہے ۔ صحابہ کرام کتاب وسنت کے ماہرین ہیں او ر ماہرین شریعت ہیں ان کے مقابلہ میں باقی لوگ غیر ماہرین ہیں معصوم وغیر معصوم ہونے سے قطع نظر قاعدہ یہ ہے کہ ہمیشہ غیر ماہرین کے مقابلہ میںماہرین کی رائے اور اُن کے علم وفہم کا زیادہ اعتبار ہوتا ہے حتی کہ غیرماہرین اس فن کے ماہرین پراعتماد کرتے ہیں لیکن جب غیر مقلدین اپنے فہم کے مقابلہ میں صحابہ کرام کے علم وفہم کا اعتبار نہیں کرتے تو وہ گویا صحابہ کرام کے مقابلہ میں اپنے آپ کو کتاب وسنت کا زیادہ ماہر ہونے کے دعوٰی رکھتے ہیں ۔زبانی نہ سہی مگر اُن کا عمل اور مذکورہ بالانظریہ یہی بتا رہا ہے اور اگر صحابہ کرام کو ہی اپنے مقابلہ میں کتاب وسنت کا ماہراور اپنے کو غیر ماہر سمجھتے ہیں مگر اس کے باوجود ان کے مقابلہ میں اپنے فہم کومعتبر اور اُن کے فہم کو غیر معتبر سمجھتے ہیں تو یہ دنیا کے اس مسلمہ قانون سے انحراف ہے کہ ہمیشہ غیر ماہرین کے مقابلہ میں ماہرین کی رائے معتبر ہوتی ہے پھر اللہ تعالیٰ جانتے تھے کہ صحابہ کرام کے فہم میں غلطی کا امکان ہے اس کے باوجود قرآن کریم میں صحابہ کرام کو دوسروں کے لیے نمونہ اور معیار حق قراردیا ہے فرمایا آمنوا کما آمن الناس ایمان لائو جیسا کہ لوگ یعنی صحابہ ایمان لائے ۔نیز صحابہ کرام کے مبتعین کو رضی اللّٰہ عنہم ورضواعنہ  اور جنت  و  فوزعظیم  کی بشارت دی جاتی ہے ۔والذین

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter