ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
|
اگر نجاست خفیفہ ہو تو جسم کے عضو کے چوتھائی اور کپڑے کے حصہ کے چوتھائی سے کم پر لگی ہو تو نماز ہو جائے گی البتہ بلا کسی مجبوری کے اس کو دورکئے بغیر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے ۔اور اگر چوتھائی یا زائد پر لگی ہو تو اس کو دور کیے بغیر نماز نہ ہو گی ۔ مسئلہ : اگر کپڑے یا بدن پر نجاست اتنی مقدار میں لگی ہوجو معاف ہے تو اگر وقت میں گنجائش ہو تو اس کو دھو کر نماز پڑھے لیکن اگر وقت تنگ ہو کہ نماز فوت ہو جانے کا ڈر ہو یا جماعت رہ جانے او ر کہیں نہ ملنے کا ڈر ہو تو اسی طرح نماز پڑھ لے۔ مسئلہ : جس چیز کو نمازی اُٹھائے ہوئے ہو اور وہ خود اپنی قوت سے رکی ہوئی نہ ہو ا س چیز کا پاک ہونا بھی ضروری ہے ۔مثلًا نماز پڑھنے والا کسی بچے کو اُٹھائے ہوئے ہو اور وہ بچہ خود اپنی طاقت سے رُکا ہو ا نہ ہو تب تو اس کا پاک ہونا نماز کی صحت کے لیے شرط ہے اور جب اس بچہ کا بدن اور کپڑا اس قدر نجس ہو جو مانع نماز ہے تو اس صورت میں اس شخص کی نماز درست نہ ہو گی اور اگر بچہ خود اپنی طاقت سے رُکا ہوا بیٹھا ہوتوکچھ حرج نہیںاس لیے کہ و ہ اپنی قوت او رسہارے سے بیٹھا ہے ۔پس یہ نجاست اسی بچے کی طرف منسوب ہوگی اور نماز پڑھنے والے سے اس کا کچھ تعلق نہ سمجھا جائے گا۔ مسئلہ : اگر نمازی کے جسم پرکوئی ایسی نجس چیز ہو جواپنی جائے پیدائش میں ہو اور خارج میں اس کاکچھ اثر موجود نہ ہو تو کچھ حرج نہیں جیسے گندا انڈا جس کی زردی خون ہو گئی ہو نماز پڑھنے والے کے پاس ہو تو کچھ حرج نہیں اس لیے کہ اس کا خون اسی جگہ ہے جہاں پیدا ہوا ہے۔ خارج میں اس کا کوئی اثر نہیں ۔ یہ حکم اس وقت ہے جب انڈا باہر سے پاک ہو۔ مسئلہ : اور اگر کوئی ایسی نجس چیز ہو جو اپنی جائے پیدائش میں نہ ہو مثلاً کسی بوتل میں خون یا پیشاب ہو اور نمازی اس کو جیب میں رکھے ہوئے ہو یا معاف مقدارسے زائد خون رُومال میں لگا ہو اور وہ رومال جیب میں ہوتو نماز درست نہ ہوگی ۔ مسئلہ : نمازی کے اوپر جو چادرہو اس کا ایک کونہ نجس ہو لیکن وہ چادر اس قدر بڑی ہے کہ نجس کو نہ زمین پر پڑا صفحہ نمبر 54 کی عبارت ہے او رنمازی کے اُٹھنے بیٹھنے سے حرکت نہیں کرتا تو کچھ حرج نہیں ہے۔ مسئلہ : مسافرت میں کسی کے پاس تھوڑا ساپانی ہے اگر نجاست دھوتا ہے تو وضوکے لیے نہیں بچتا اور اگر وضو کرے تو نجاست پاک کرنے کے لیے پانی نہ بچے گا تو اس پانی سے نجاست دھو ڈالے پھر وضو کے لیے تیمم کرلے۔ (٢) نماز کی جگہ کا پاک ہونا : مسئلہ : نماز پڑھنے کی جگہ نجاست حقیقی سے پاک ہونی چاہیے۔ہاں اگر نجاست بقدر معافی ہوتو کوئی حرج نہیں ۔ نماز