ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
پڑھنے کی جگہ سے وہ مقام مراد ہے جہاں نماز پڑھنے والے کے پیر رہتے ہیں اور اسی طرح سجدہ کرنے کی حالت میں جہاں اس کے گھٹنے او ر ہاتھ اور پیشانی اور ناک رہتی ہے کیونکہ عضو کا نجاست کے ساتھ اتصال ایسا ہے جیسے عضو کو نجاست لگی ہو ۔لہٰذا اگر ایک پیر کے نیچے ایک درہم کے بقدر گاڑھی یا پتلی نجاست ہو یا دو پیروں کے نیچے تھوڑی تھوٹی ہو اور مجموعہ درہم کے برابر ہو تو نماز نہ ہوگی۔ مسئلہ : اگر صرف ایک پیر کی جگہ پاک ہو اور دوسرے پیر کو اُٹھائے رہے تب بھی کا فی ہے کیونکہ قیام میں صرف ایک پیر کو زمین پر رکھنا فرض ہے۔ مسئلہ : اگر بیٹھنے کی جگہ پاک ہو تو بیٹھے ورنہ کھڑے رہ کر التحیات پڑھے اور پھر سلام پھیرے۔ مسئلہ : اگر کسی کپڑے پر نما زپڑھی جائے تب بھی اس کا اسی قدر پاک ہوناضروری ہے پورے کپڑے کا پاک ہونا ضروری نہیں خواہ وہ کپڑا چھوٹا ہو یا بڑا۔ مسئلہ : اگر کسی نجس مقام پر کوئی پاک کپڑا بچھا کر نما ز پڑھی جائے تو اس میں یہ بھی شرط ہے کہ وہ کپڑا اس قدر باریک نہ ہو کہ اس کے نیچے کی چیزصاف طورپر اس سے نظر آئے۔ مسئلہ : اگر پاک جگہ میں نماز پڑھی اور اس جگہ سجدہ کیا لیکن سجدہ میں اس کا کپڑا (دامن وغیرہ ) ایسی جگہ پر پڑتا ہے جو نجس ہے اور خشک ہے تو اس کی نماز جائز ہوگی کیونکہ جس جگہ کا پاک ہونا شرط ہے یہ جگہ اس سے زائد ہے۔ مسئلہ : اگرجا نماز کا کپڑا دوہر ا ہو اور اس کی اُوپر کی تہہ پاک ہو اور نچلی تہہ ناپاک ہو اور وہ دونوں آپس میں سلی ہوئی نہ ہوں اور اوپر کی تہہ اتنی موٹی ہو کہ نیچے کی نجاست کا رنگ یا بو محسوس نہ ہوتی ہو تو اُوپر کی تہہ پرنماز جائز ہے۔ اور اگر وہ دونوں تہیں آپس میں سلی ہوئی ہوں تو اُوپر کی تہہ پر نماز جائز نہیں ۔ مسئلہ : اگر ایک ہی کپڑے کی دوہری تہہ کرلے اور اوپر کی تہہ پاک ہواور نیچے کی تہہ ناپاک ہو تواس پر نماز جائز ہے۔ صفحہ نمبر 55 کی عبارت مسئلہ : اگر لکڑی کا تختہ ایک طرف سے نجس ہے اور دوسری طرف سے پاک ہے تو اگر اتنا موٹا ہو کہ بیچ سے چر سکتا ہو تو اس کو پلٹ کر دوسری طرف نماز پڑھنا درست ہے اور اگر اتنا موٹا نہ ہوتو درست نہیں ۔ مسئلہ : اگر نجاست پر کھڑ ا ہو اور پائوں میں جوتیاں یا موزے پہنے ہوئے ہو تو نماز جائز نہ ہوگی کیونکہ وہ نمازی کے بدن کے تابع ہیں اس لیے حائل شمار نہ ہوں گے۔اور اگر جوتیاں نکال کر ان پر کھڑاہو جائے اورجوتیوں کی اُوپر کی جانب جہاں پائوں رکھتا ہے پاک ہے تو نماز جائز ہے خواہ جوتے کا تلا پاک ہو یا ناپاک ہو۔