ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
|
باب : ٩ قسط : ٧ ١ دینی مسائل ٭نماز کی شرطوں کا بیان نماز کے شروع کرنے سے پہلے کئی چیزیںضروری ہیں ۔ اگر وضونہ ہو تو وضو کرے ۔ نہانے کی ضرورت ہوتو غسل کرے۔بدن یا کپڑے پر کوئی نجاست لگی ہوتو اس کو پاک کرے ۔جس جگہ نماز پڑھتاہے وہ جگہ بھی پاک ہونی چاہیے مرد کم ازکم ناف کے نیچے سے گھٹنوں کے نیچے تک ڈھانپے اور عورت فقط منہ اور دونوں ہتھیلیوں اور دونوں پیر کے سوا سرسے پیر تک سارا بدن خوب ڈھانپ لے ۔قبلہ کی طرف منہ کرے۔ جس نماز کو پڑھنا چاہتا ہے اس کی نیت یعنی دل سے ارادہ کرے ، وقت آنے کے بعد نماز پڑھے ۔ یہ سات چیزیںنماز کے لیے شرط ہیں ۔ اگر ان میں سے ایک چیز بھی چھوٹ جائے گی تو نماز نہ ہو گی ۔ان کی ضروری تفصیل حسب ذیل ہے : (١) بدن اور کپڑوں کی طہارت : نمازی کے لیے اپنے بدن کو نجاست حکمی سے اور اپنے بدن اور کپڑوں کو نجاست حقیقیہ سے پاک کرنا ضروری ہے۔ نجاست غلیظہ اگر گاڑھی ہو تو خواہ بدن پر ہو یا کپڑوں پر ہو اگر ایک درہم وزن یعنی ساڑھے چارماشہ سے زائد ہوتو نماز نہ ہوگی۔اور اگر سا ڑھے چار ماشہ یا اس سے کم ہو تو نماز تو ہو جائے گی لیکن بلا کسی مجبوری کے اس کو زائل نہ کرے صفحہ نمبر 53 کی عبارت ور اس کے سمیت نمازپڑھے تو برابری کی صورت میںمکروہ تحریمی ہے اور نماز کا لوٹاناواجب ہے جبکہ کمی کی صورت میں مکروہ تنزیہی ہے۔ اگر نجاست غلیظہ پتلی ہو او ر ایک درہم کے پھیلائو یعنی پونے تین سم قطر دائرے کے پھیلائو سے زائد ہوتو نماز نہ نماز نہ ہو گی ۔ اگر اس کے برابر یا اس سے کم ہو تو نماز تو ہوجائے گی لیکن بلا کسی مجبوری کے اس کو زائل نہ کرے اور اس کے سمیت نماز پڑھے تو برابری کی صورت میں مکروہ تحریمی ہے اور نماز کا لوٹانا واجب ہے جبکہ کمی کی صورت میں مکروہ تنزیہی ہے۔