ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
|
تنبیہہ : اگر وقوفِ عرفہ سے پہلے جماع کر لیا تو حج فاسد ہو گیا اگر مرد اور عورت دونوںمحرم تھے تو دونوں پر ایک ایک دم واجب ہوگا اور حج کے باقی افعال صحیح حج کی مثل کرنے ہوں گے اور ممنوعات ِاحرام سے بچنا ضروری ہوگا اگر کسی ممنوع کا ارتکاب کیا تو اس کا کفارہ واجب ہو گا او رآئندہ سال حج کی قضا لازم ہوگی ۔ حج کے ارکان : حج کے دورکن ہیں : طواف ِزیارت اوروقوفِ عرفہ حج کے واجبات : حج کے واجبات چھ ہیں : (١) مزدلفہ میں وقوف کے وقت یعنی صبح صادق کے بعد ٹھہرنا اگرچہ ایک گھڑی ہو ۔اگر راستہ چلتے بھی اس وقت میں مزدلفہ میں سے گزرجائے تو وقوف ہو جائے گا۔ (٢) صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا ۔ (٣) رمی جمار یعنی کنکریاں مارنا۔ (٤) قران او ر تمتع کرنے والے کو تمتع اور قران کے شکرانہ کا دم دینا۔ (٥) حلق یعنی سر کے بال منڈوانا یا تقصیر یعنی ایک پورے کے بقدر بال کتروانا۔ (٦) آفاقی یعنی میقات سے باہر رہنے والے کو طوافِ وداع کرنا ۔ مسئلہ : واجبات کا حکم یہ ہے کہ اگر ان میں سے کوئی واجب چھوٹ جائے گا توحج تو ہو جائے گا خواہ قصداً چھوڑا ہو یا بھول کر لیکن اس کی جزا لازم ہو گی ۔البتہ اگر کوئی فعل کسی معتبر عذر کی وجہ سے چھوٹ گیا ہو توجزالازم نہیں آئے گی۔ حج کی سنتیں : (١) وہ آفاقی جو حج افراد یا حج قران کرے اس کو طواف قدوم کرنا ۔ (٢) طواف قدوم میں رمل کرنا ۔جبکہ اس کے بعد صفا مروہ کی سعی کا بھی ارادہ ہو ۔ اگر اس میں نہ کیا ہو تو پھر طواف ِزیارت یا طوافِ وداع میں رمل کرے اوراس کے بعد سعی کرے۔ (٣) امام کا تین مقام پر خطبہ پڑھنا ۔ساتویں ذی الحجہ کو مکہ مکرمہ میںاورنویں ذی الحجہ کو عرفات میں او ر گیارہویں کومنٰی میں ۔