ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
|
سے) کہ یہ سلطنت تم لوگوں نے مجھے نہیں دی یہ تو خدا نے مجھے دی ہے تو میں تم لوگوں کی اتنی پروا نہیں کرتااگر تمہاری طبیعت پر (میرا اسلام لانا )بوجھ ہے یا ناگوار ی ہے تو ہوا کرے اس کا میں ذمہ دار نہیں ہوں صحیح بات یہی ہے جو یہ (صحابہ کرام)کہہ رہے ہیں ۔اور صحیح دین یہی ہے جو اسلام میں ہے توانھوںنے اقرار بھی کیا اسلام قبول کیا اور خیر یت سے بھی رہے اُنھیں کسی نے مارا بھی نہیںورنہ زہر دے کر ماردیتے صفحہ نمبر 14 کی عبارت ہیں یہ بات بھی نہیں ہوئی ٹھیک رہے اپنے وقت پر اُن کی وفات ہوئی تو اُنھوں(نجاشی)نے یہ جملہ کہا تو حضرت جعفر رضی اللہ عنہ وہاں تشریف فرماتھے بعد میں یہ واپس آئے ہیں واپس آئے ہیں تووہ و قت وہ تھا کہ جب خیبر فتح ہو گیا تھا خیبر کے فتح ہونے کے بعدجناب رسالت مآب ۖ کے ساتھ رہے پھر اس طرح ہوا کہ صلح حدیبیہ کے بعد جناب رسول اللہ ۖ نے جگہ جگہ بادشاہوں کو والیانِ سلطنت کو والا نامے تحریر فرمائے ہیں مصر کے بادشاہ ''مقوقس''کے نام بھی ہے جواب بھی موجود ہے اس کا فوٹو چھپا ہوا ہے ۔اسی طرح سے روم کے بادشاہ کے نام بھی بھیجا جسے روم کہتے ہیں یہ پایہ تخت ہے یہیں سے یہ (رومی) لوگ آگے بڑھے تھے ۔ نمرود کی قوم فلسفی اور سائنسدان : ہوا یہ ہے کہ نمرود تو مبتلا عذاب ہو کر مر گیا اس کی قوم بڑی فلسفی اور سائنسدان تھی سائنسی ایجادات انھوں نے بہت بہت کیں تعمیرات میں بھی اُنھوں نے بہت بڑا ملکہ حاصل کیا تھا لیکن جب اُن پر عذاب آیا ہے تو وہ سب عمارتیں تباہ ہو گئیں چودھویں پارہ میں اس کا ذکر ہے۔قد مکر الذ ین من قبلھم فا تی اللّٰہ بینا نھم من القواعد فخر علیھم السقف من فوقھم واتہم العذاب من حیث لا یشعرون عذاب جب آتاہے تو خدا پناہ میں رکھے وہاں سے آتا ہے جہاں انسان کا گمان بھی نہیں جاتا ،اُدھر سے عذاب آتا ہے جب مطمئن ہوتا ہے تب گرفت آجاتی ہے سمجھتا ہے اب کچھ نہیں ہو سکتا بالکل ٹھیک ہوںاُسی وقت گرفت آجاتی ہے تو کچھ بھی نہیں کر سکتا ۔تو وہ لوگ سائنس دان تھے اُ نھوں نے عجیب عجیب چیزیں ایجاد کررکھی تھیں جو عام سمجھ میں نہیں آسکتی تھیں جیسے کہ اگر کوئی آدمی شہر کے دروازہ پر آتا تو گھنٹیاں بجنی شروع ہو جاتی تھیں شہر میں تو سارے لوگ ہوشیار ہو جاتے تھے کہ کوئی آیا ہے کوئی خطرناک چیز ایسی پیش آئی ہے گویا اُنھوںنے ایسا کنکشن دے رکھا تھا یہاں سے کہ جو آدمی یہاں کھڑا ہو تو گھنٹی بجتی ہے اب وہ گھنٹیاں