ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
|
اچھا مبلغ : تو ایسی عادت والا بڑا اچھا مبلغ ہوتا ہے لوگ اس کے قریب آتے ہیں بیٹھتے ہیں اپنی بات کہتے ہیں وہ بات سُن لیتا ہے اور پھر اُن کو کوئی رائے دے دیتاہے ،شفقت سے پیش آتاہے تبلیغ کا کام بہت بڑا ہو سکتا ہے ۔ ہجرتِ حبشہ، بادشاہ کو شکایت اور نتائج : صفحہ نمبر 11 کی عبارت اورانھوں نے (تبلیغ کا کام ) کیا بھی ہے ،جب ہجرت کی اجازت ملی تو یہ حضرات چلے گئے حبشہ وہاں وہ رہتے رہے ان سے مل کر لوگ مسلمان ہوئے اسلام میںداخل ہوئے لیکن ان کے لیے وہ غیر علاقہ تھا اجنبی لوگوں کا ملک تھا لیکن سکون ضرورتھا تو سکون کے ساتھ عبادت کرتے رہتے تھے۔ جب وہاں ان کے کچھ اثرات بڑھے تو پھر وہاں کے لوگوں نے بادشاہ سے بات کی اور شکایت کی کہ ایسے لوگ آئے ہیں جن کے عقائد ایسے ہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یہ لوگ وہ نہیں کہتے جو ہم لوگ کہتے ہیں، وہ تو خدا کا بیٹا کہتے تھے ۔حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کو بلایا گیا دربار میں پہنچے تو وہاں باتیں کرتے رہے اور بادشاہ کو بتلایا کہ اسلام نے ہمیں یہ تعلیم دی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ان کی پیدائش کا واقعہ سورہ مریم میں ہے وہ تلاوت کردیا ۔بادشاہ نے کہا یہ بات وہی ہے جو ہمارے یہاں انجیل میں ہے جو ہماری مذہبی اور صحیح بات ہے وہ یہی ہے جو انھوں نے کہی ۔ اس کے بعد ملتے رہے ہوں گے یا جو بھی صورت ہوئی بادشاہ نے بہر حال اسلام قبول کرلیا ۔ مشرکین کی جانب سے تعاقب : ادھر ان کے پیچھے کفار مکہ نے حضرت عمر وابن العاص کو بھیجا کہ جائو اُنھیں وہاں سے لائو یہ ہم سے بچ کر نکل گئے ہیں اور یہ بھی ہے کہ تبلیغ کر رہے ہوں گے ،وہاں اگر طاقت بڑھ گئی تو بھی بُری بات ہے اس لیے ان کو کہیں جانے نہیں دینا چاہیے بلکہ اپنے ہی پاس رکھیں اور دبائے رکھیں اس لیے آپ جائیں اور وہاں سے لے کر آئیں ۔انھوں نے تحائف دئیے تاکہ یہ وہاں دوستی پیدا کر سکیں تعلقات بنا سکیں ،خرچہ اور تحائف وغیرہ لے کر یہ وہاں پہنچ گئے تحائف ایسے لیے جودربار والوں کے مناسب ِشان ہوں وزیروں کے یا خواص مملکت کے اور بادشاہ کے بھی کیونکہ بادشاہوں کے ہاںجاتے رہنا اور وہاں تقرب حاصل کرنا یہ ان لوگوں میں رہا تھا، قریش وغیرہ میںبڑے بڑے قبیلے جو تھے یہ ایسے کیا کرتے تھے تو انھیں طریقے آتے تھے آداب آتے تھے وہ وہاں پہنچ گئے اور وہاں جا کر دوستی پیدا کی ۔ قریش کے نمائندوں کی بادشاہ سے ملاقات : اور پھر مقصد ظاہر کیا تحفے تحائف لیے دئیے بادشاہ سے ٹائم مانگا تو اس نے وقت دے دیا ۔یہ بادشاہ کے پاس