ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
|
فائدہ : اس سے معلوم ہوا کہ خاص طور سے وہ لوگ جو علم میں پختہ نہیںہیں وہ یہ نہ سوچیں کہ کوئی ایسا شخص جو غیرمستند ہو اور جس پر علمائے حق مطمئن نہ ہوں اگر ہم نے اس کی دینی تقریر یا د رس سُن لیا یا اس کی لکھی ہوئی کتاب پڑھ لی تو کیا ہوا ۔انسانی ذہن کو کوئی بھی نکتہ پسند آجائے تو ہو سکتاہے کہ وہ اس کے دل میں سما جائے پھر لاکھ صحیح دلائل کا بھی اثر نہیں ہوتا۔انسانی دل ودماغ کوئی منطق کی کتاب یا فقط کمپیوٹر نہیں ہے کہ وہ بس صحیح دلائل ہی کو دیکھے گا ۔ اس کے اندر کسی صحیح یا غلط بات کے پسند آنے پرجم جانے کا رجحان ومیلان بھی موجود ہے۔اس لیے آدمی کو چاہیے کہ اپنے آپ کو آزمائش میں ڈالنے سے پرہیز کرے۔ (جاری ہے)