ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2003 |
اكستان |
|
حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ۖ نے فرمایاجو بھی نبی ہو ا اس نے اپنی اُمت کو (قیامت اور قرب قیامت کے فتنوں سے ڈرایا جن میں سے ایک یہ ہے کہ انہوں نے )کانے جھوٹے ( دجال) سے ڈرایا ۔(وہ خدائی کا دعوٰی کرے گا حالانکہ خدا توہر قسم کے عیب سے پاک ہے جبکہ )آگاہ ہو جائو کہ دجال کانا ہوگااور بلاشبہہ تمہارا رب کانا نہیں ہے (تو اس کا یہ عیب اس کے خدائی کے دعوے کے منافی ہے۔اسی طرح اس کے دعوائے خدائی کے خلاف ایک اورثبوت یہ ہوگاکہ ) اس کی آنکھوں کے درمیان (یعنی پیشانی کے بیچ میں )ک ف رلکھا ہوگا(جو اس کے کفر یا اس کے کافر ہونے پر واضح دلیل ہو گی۔) وفی روایة قال تعلمون انہ لیس یری احدمنکم ربہ حتی یموت وانہ مکتوب بین عینیہ کافر یقراہ من کرہ عملہ۔ (بخاری و مسلم ) اور ایک روایت میں ہے آپ ۖ نے فرمایا (اس کے دعوے خدائی کے جھوٹے ہونے کی ایک اور دلیل یہ ہے کہ ) تم جانتے ہوکہ تم میں سے کوئی اپنے رب کو (دنیامیں) نہیںدیکھ سکتا یہاں تک کہ وفات پاجائے (کہ اس کے بعد جنت میںجاکر دیکھ سکتا ہے جب کہ دجال کو تولوگ دنیا میں دیکھ رہے ہوں گے تو وہ خدا کیسے ہو سکتاہے )اور (علاوہ ازیںایک اور دلیل یہ ہے کہ )اس کی پیشانی کے بیچ میں (اس کے )کافر (ہونے پر بطور علامت ک ف ر)لکھا ہو گا ۔اس کو ہر وہ شخص پڑھے گاجو دجال کے عمل کو ناپسند کرتاہوگا۔ عن عبادة بن الصامت عن رسول اللّٰہ ۖ قال انی حدثتکم عن الدجال حتی خشیت ان لا تعقلوا ان المسیح الدجال قصیر افحج جعد اعور مطموس العین لیست بناتئة ولا جحراء فان البس علیکم فاعلموا ان ربکم لیس باعور۔ صفحہ نمبر 49 کی عبارت (ابودا ؤد) حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا میں نے تمہیں دجال سے متعلق مختلف باتیں بتائی ہیں یہاں تک کہ مجھے یہ اندیشہ ہوا کہ کہیں (وہ باتیں تم پر گڈمڈنہ ہو گئی ہوں اور )تم ان کو پوری طرح سمجھ نہ پائے ہو ۔ (چونکہ اس کا فتنہ بہت بڑا ہو گا اور وہ بہت سے شعبدے دکھا کر لوگوں سے اپنی خدائی منوانے کی کوشش کرے گا اس لیے میں تمہیں خوب واضح طورسے سمجھا دیتا ہوں کہ )مسیح دجال (سرخی مائل رنگ کا بڑے جسم والا لیکن نسبتًا )چھوٹے قد والا ہو گا ۔اس کی دونوں ٹانگوں کے درمیان فاصلہ زیادہ ہو گا ،پاؤں کا رخ اندر کی طرف ہوگا اس لیے ایڑیاں ایک دوسرے سے دُور اور پائوں کے پنجے ایک دوسرے سے قری