ماہنامہ انوار مدینہ لاہورمئی 2002 |
اكستان |
مسلمان میں سے ایک اور یاجوج ماجوج ایک ہزار ہوں گے۔ (بخاری باب قصة یاجوج و ماجوج وقول اللہ عز وجل ویسئلونک عن ذی القرنین ص ٤٧٢ ج ١ ) ممکن ہے بخاری شریف وغیرہ کی اس روا یت میں اس وقت کے مسلمانوں اور یاجوج وماجوج کا تناسب مراد ہو۔ اس سے یہ بھی معلوم ہو رہاہے کہ وہ کافر ہوں گے ۔ بعض رو ایات میں آتا ہے کہ یہ اولاد یافث بن نوح علیہ السلام سے ہیں۔ ان کے بارے میں تو اتنا ہی بتلانا کافی ہے کہ ان کا وجود مسلم ہے اور جس وقت ان کے فتنہ کا ظہور ہو گا اس وقت ان کے شر سے بچنے کی تدبیر محصور ہو جانے کے سوا کچھ نہیں۔ ان کی حالت کے بارے میں مسلم شریف میں ص ٤٠١ ۔ ٤٠٢ پر روایات موجود ہیں ان کی ہلاکت حضرت عیسٰی علیہ السلام کی دعاء سے ہوگی اسی صفحہ پر مسلم شریف میں ہے کہ یہ منکر خدا اس وقت وجود ِباری کامذاق اڑاتے ہوں گے اور یہ بھی ہے کہ ان کی موت (ظاہری اسباب میں )بہت چھوٹے کیڑوں سے ہوگی۔یر سل علیھم النغف مسلم شریف ص ٤٠١۔نغف ایک قسم کا کیڑا ہوتا ہے جو اونٹ اور بکری کی ناک میں پیدا ہوجاتا ہے اس قسم کے جراثیم ان پر چھا جائیں گے ان کی گردن میں تکلیف ہو گی اور سب یک لخت مت جائیں گے ۔لیکن دجال کے بارے میں بہت روایات ہیں اور اس کا ظہوراور سارازور حضرت عیسٰی علیہ السلام کے نزول سے پہلے ہی ہوگا۔اس لیے آقا ء نامدار علیہ الصلٰوة والسلام نے جو ارشادات فرمائے ہیںوہ ملحوظ رکھنے چاہئیں تاکہ اس کے شر سے ہر صاحب ایمان بچ سکے ۔ دجال کا ظہور اصفہان سے ہوگا ۔اس کے ساتھ یہودی ہوں گے ۔مسلم شریف میں ہے : یتبع الدجال من یہود اصبھان سبعون الفا علیھم الطیا لسة (مسلم شریف ٤٠٥ ج ٢) دجال کے ساتھ اصبہان کے ستر ہزار(یعنی بہت بڑی تعداد میں )یہودی ساتھ ہوں گے ۔ان کے لبا س میں ان کی خاص وضع کی لمبی ٹوپی ہوگی ۔ اسے لوگوں پر کسی وجہ سے سخت غصہ آئے گا اس وقت اس کا ظہور ہوگا : ان اول مایبعثہ علی الناس غضب یغضبہ (مسلم شریف باب ذکر الدجال ص ٣٩٩ ج