دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
کلُّہَا تَألیْفُ مُحمَّدِ بنِ الحَسَنِ۔ (الخلاصۃ البہیّۃ في مذہب الحنفیۃ:۲۳) ظاہر الروایۃ کے مسائل اور اصول کے مسائل وہ ہیں جو امام محمدؒ کی چھ کتابوں : جامع صغیر، جامع کبیر؛ سیرِ صغیر، سیرِ کبیر؛ مبسوط اور زیادات میں ہیں ، اور مسائلِ مبسوط کو مسائل اصل سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ فائدہ: اِن کو ’’ظاہر الروایۃ‘‘ اِس لیے کہا جاتاہے کہ، وہ امامِ محمدؒ سے قابلِ اعتماد راویوں کے ذریعے منقول ہیں ، یعنی یہ مسائل امامِ محمدؒ سے تواتر یا شہرت کے ساتھ منقول ہیں ۔ نادرُ الروایَۃِ: مَسَائلُ غَیرِ ظاہِرِ الرِّوایَۃِ: ہيَ المَسائلُ التيْ رُوِیَتْ عنْ الأئِمَّۃِ فيْ غیرِ الکتُبِ المَذکوْرۃِ، إمَّا فيْ کتُبٍ لمُحمَّدٍ، کالکَیْسَانیَّاتِ، والرِّقیَّاتِ، والجُرْجانیَّاتِ، والھَارُوْنیَّاتِ؛ أوْ فيْ کتُبِ غیرِ مُحمَّدٍ، کالمُجَرَّدِ للحَسَنِ بنِ الزِّیَادِ۔ مسائل النوادر: وہ مسائل ہیں جو مذکورہ بالا کتابوں میں نہیں ہیں ؛ بلکہ یا تو امامِ محمدؒ کی اِن چھ کتابوں کے عِلاوہ دوسری کتب فِقہیہ جیسے: کَیسانیات، جرجانیات، رِقیات اور ہارونیات میں مذکور ہیں ؛ یا امامِ محمدؒ کے علاوہ کی کتابوں میں مذکور ہیں ، جیسے: حسن بن زیاد کی کتاب: المجردمیں ہوں ۔ فائدہ: اِن مسائل کو ’’غیر ظاہر الروایت‘‘ اِس لیے کہا جاتا ہے کہ، یہ مسائل مذکورہ بالا کتابوں کے مسائل کی طرح امام محمدؒ سے صحیح، ثابت اور مشہور روایت سے مروی نہیں ہیں ۔ المُلاحَظَۃُ: ومنْہا (أيْ منْ النَّوادِرِ): کرَوایاتِ ابنِ سِماعَۃَ