مَاذَایُتَّقٰی مِنَ الضَّحَایَا؟
کس قسم کے قربانی کے جانور کی قربانی نہ کی جائے؟
فَاَشَارَبِیَدِہٖ آپؐ نے ہاتھ سے اشارہ کرکے بتلایا
فَقَالَ اَرْبَعاً کہ چارقسم کے جانوروں سے احتراز کیا جائے۔
اَلْعَرْجَائُ الْبَیِّنُ ظِلْعُہَا
ایسا لنگڑاجسکا لنگڑاپن بہت کھلاہواہو کہ اس کی وجہ سے اس کو چلنا بھی مشکل ہو،
وَالْعَوْرَائُ الْبَیِّنُ عَوَرُہَا
جس کی ایک آنکھ خراب ہوگئی ہو اور وہ خرابی بالکل نمایاں ہو
وَالْمَرِیْضَۃُ الْبَیِّنُ مَرَضُہَا
وہ جوبہت بیمارہو،ایسے جانور کی بھی قربانی نہ کی جائے۔
وَالْعَجْفَائُ الَّتِی لاَتُنْقِی
وہ جوایسا کمزورولاغرہوکہ اس کی ہڈیوں میں گودابھی نہ رہا ہو،
اللہ کے دربار میں نذرہے اس لئے ضروری ہے کہ اپنی حیثیت کے بقدراچھے جانو ر کا انتخاب کیا جائے۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ کا ارشا د ہے:
لَنْ تَنَالُوْاالْبِرَّحَتّٰی تُنْفِقُوْامِمَّا تُحِبُّوْنَ (سورۂ نساء)
تم کامل نیکی تک ہزگزنہیں پہنچ سکتے جب تک اپنی محبوب ومرغوب چیز کو قربان نہ کرو۔
قربانی سے مقصود تقوی کی جانچ
قربانی سے مقصود جذبۂ عبادت،دلی کیفیت اورتقوی کی جانچ ہے ،کہ بندہ کس
جذبہ اورکیفیت کے ساتھ قربانی کرتا ہے۔