عشرۂ ذی الحجہ کی فضیلت
بہرحال میرے دوستو!یہ بڑے قیمتی اوقات چل رہے ہیں ،ابھی ذی الحجہ کا مہینہ شروع ہورہا ہے۔ذی الحجہ کے پہلے دن اوردس راتیں بہت قیمتی ہیں۔
وَالْفَجْرِوَلَیَالٍ عَشْرٍ میں ان دس راتوں کی اللہ تعالیٰ نے قسم کھائی ہے اور دس دنوں کی بھی بڑی فضیلت ہے۔
حضرابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
مَامِنْ اَیَّامٍ اَلْعَمَلُ الصَّالِحُ فِیْہِنَّ اَحَبُ اِلَی اللّٰہ
مِنْ ہٰذِہِ الْاَیَّامِ الْعَشَرَۃِ(بخاری)
اللہ تعالیٰ کوکوئی عبادت اورعمل صالح کسی دوسرے دنوں میں اتنا محبوب نہیں جتنا ان دس دنوں میں محبوب ہے۔
ایک حدیث میں ہے کہ اگرکوئی شخص ان دس دنوں میں سے ایک دن روزہ رکھے تو ایک روزہ ثواب کے اعتبارسے ایک سال کے روزوں کے برابر ہے۔
اورفرمایا کہ ان دس راتوں میں ایک رات کی عبادت لیلۃ القدر کی عبادت کے برابرہے ،اس عشرہ کا اللہ کے یہاں اتنا اونچا درجہ ہے۔
عشرہ ذی الحجہ میں پہلا کام
ذی الحجہ کا چاند دیکھتے ہی سب سے پہلا حکم یہ ہے۔
حضر ت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اِذَادَخَلَ الْعَشْرُوَاَرَادَ بَعْضُکُمْ اَنْ یُّضَحِّیَ فَلاَیَأْخُذَنَّ شَعْراً وَلاَیُعْلِمَنَّ ظُفْرًا(مسلم)