زادبھائی کے پاس پہنچا تو وہ بھی اللہ کو پیارا ہوگیا …یوں کہ دینے کا جذبہ بناہے تو ایسا بنا ہے کہ موت گوارہ ہے مگرمیرا بھائی مجھ سے مقدم رہے۔میرا پڑوسی مجھ سے پہلے ہے۔
سیدنا ابراہیمؑ پر اللہ کے انعامات
سیدنا ابراہیمؑ جب آزمائش میں پور ے اترے ،سخت سے سخت امتحان میں بھی کامیاب ہوئے تو اللہ کی طرف سے دادتحسین دی گئی،اورکئی انعامات سے نوازاگیا۔
پہلا انعام………اِنَّاکَذٰلِکَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ ،ہم مخلصین کو ایسا ہی بدلہ دیاکرتے ہیں،ابراہیم آپ کا یہ عمل مبنی براخلاص ہے یہ سندملی۔
دوسرا انعام………وَفَدَیْنَاہُ بِذِبْحٍ عَظِیْم:اسماعیل کے بدلہ ایک بڑا ذبیحہ ہم نے دیا۔
تیسرا انعام………وَتَرَکْنَا عَلَیْہِ فِی الْاٰخِرِیْنَ:آپ کا ذکر خیر ہم نے پچھلے لوگوں میںباقی رکھاقیامت تک آپ کے اس محبوب عمل کی نقل ہم نے امت پر لازم کردی۔
چوتھا انعام………سَلاَمٌ عَلٰی اِبْرَاہِیْمَ:سلامتی ہوتم پر اے ابراہیم!
پانچواں انعام……اِنَّہُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ:اللہ کی طرف سے یہ سرٹیفکٹ ملا کہ بیشک ابراہیم ہمارے مومن بندوں میں سے ہیں۔
چھٹاانعام………وَبَشَّرْنَاہُ بِاِسْحٰقَ نَبِیًّامِّنَ الصَّالِحِیْنَ:ہم نے بشارت دی ابراہیم کو ایک بیٹے اسحق کی ،جونبی ہیں،صالحین میں سے ہیں۔
ساتواں انعام……وَبَارَکْنَا عَلَیْہِ وَعَلٰی اِسْحٰقَ :ہم نے ترکتیں دیں اسماعیلؑ اوراسحاق کو ۔
یہ سات تمغے سیدنا ابراہیم ؑ کو دربارالٰہی سے عطاہوئے۔