سال میں دودن وہ تہوارمنایا کرتے ہیں ،خوب کھیل کود کرتے ہیں،خوب مزے اڑاتے ہیں۔
آپؐ نے پوچھا ماہذا ن الیومان؟
یہ دون کیا ہیں؟(جس میں تم خوشیاں مناتے ہو)
لوگوں نے کہا،اللہ کے نبی!
ہذان الیومان کنا نلعب فیہما فی الجاہلیۃ
یہ دودن ہمارے وہ تہوار ہیں جس میں ہم زمانۂ جاہلیت میں خوب کھیلا کوداکرتے تھے،خوب کھاتے پیتے اور خوب موج مستی کرتے تھے۔
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ان اللہ قد ابدلکم بہما خیرامنہما
اللہ تعالیٰ نے تمہیں ان دودنوں کے بدلہ میں دوسرے دودن عطافرمائے ہیں
یوم الاضحی ویوم الفطر(ابودائود)
ایک یوم الاضحی قربانی کا دن اوردوسرا یوم الفطر عید الفطر کا دن
اسلام میں یہ دوہی عیدیں ہیں،اس کے علاوہ کسی تیسری عید کا کوئی تصورنہیں ، اگرچہ کچھ لوگ ناسمجھی سے تیسری عید بھی مناتے ہیں۔
قربانی کے دنوں میں محبوب عمل
قربانی کے تین دن ہیں،دس،گیارہ،اوربارہ ذی الحجہ
ان دنوں میں سب سے زیادہ محبوب عمل خون بہانا ہے،ان دنوں میں خون بہانے سے بڑھ کر کوئی عمل اللہ تعالیٰ کو محبوب نہیں۔
ایک حدیث میں اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَاعَمَلَ اِبنُ آدَمَ منْ عملِ یَوْمَ النَّحْرِ اَحَبُّ اِلیَ اللّٰہِ منْ اِہْرَاقِ الدَّمِ