ٹوکن دے کر زمین کی خرید و فروخت اور تجارتی انعامی اسکیمیں |
یک علمی |
|
جہاں کہیں مبیع کے ہلاک ہونے کا اندیشہ ہو وہاں قبضہ شرط ہے، تو کیا ہمارے زمانے میں پیش آنے والے واقعات جیسا کہ غاصبانہ قبضہ، مقدمات اور حکومت کی طرف سے زمین پر دخل اندازی کرلینا وغیرہ ہلاکت معنوی کے حکم میں آکر بیع قبل القبض کے معنے نہیں بنیں گے؟ آپ کی دعاؤں کا طلبگار ۱۴؍ جمادی الآخر ۱۴۳۲ھ بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب حامداً ومصلیاً (۱)۔۔۔ اس سوال میں چند باتیں وضاحت طلب ہیں: (الف) عقد کے وقت معاملہ کس طرح کیا جاتا ہے؟ باقاعدہ خرید وفروخت کا معاملہ (Sell agreement) کرلیا جاتا ہے، یا محض بیچنے کا وعدہ (Agreement sell) کیا جاتا ہے اور قسطوں کی مکمل ادائیگی کے بعد از سرِ نو بیع کا معاملہ کیا جاتا ہے؟ (ب) اگر باقاعدہ خرید وفروخت کا معاملہ کیا جاتا ہے تو خرید وفروخت کا معاملہ کرنے کے بعد بیچنے والا، پلاٹ یا مکان کا قبضہ خریدار کو دے دیتا ہے یا قسطوں کی مکمل ادائیگی تک بیچنے والا پلاٹ یا مکان اپنے قبضہ اور تصرف میں رکھتا ہے؟ جو بھی صورت ہو اسے وضاحت کے ساتھ لکھ کر بھیج دیں اس کے بعد ان شاء اللہ تعالیٰ جواب دے دیا جائے گا۔ (۲)۔۔۔ اگر فلیٹ یا دکان کی تعمیر مکمل نہ ہوئی ہو یا تعمیر مکمل ہوچکی ہو لیکن بنانے