ٹوکن دے کر زمین کی خرید و فروخت اور تجارتی انعامی اسکیمیں |
یک علمی |
ودرست ہوگا، قرعہ اندازی کے ذریعہ انعام دینا محض خریداروں میں رغبت پیدا کرنے اور اپنی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ہوتا ہے، اس انعام کی وجہ سے اس کو ناجائز کہنا مشکل ہے، البتہ اگر اس خیال سے کہ ان کمپنیوں کے کاروبار کے پیچھے سود وقمار کی روح کارفرما ہوتی ہے کہ کوئی شخص احتیاطاً ان سے کاروبار نہ کرے تو بہتر ہوگا، جب کہ مولانا مفتی محمد جعفر ملی صاحب نے حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا فتویٰ جدید فقہی مسائل کے حوالہ سے اصلاً جواز اور احتیاطاً کراہت کا نقل کیا ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم محمد جنید عالم ندوی صدر مفتی امارتِ شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ ۱۷/ جمادی الاولیٰ ۳۴ھ ۳۰/ مارچ ۰۱۳ء الجواب صحیح سہیل اختر قاسمی ۱۷/ جمادی الاولیٰ ۱۴۳۴ھ الجواب صحیح محمد سعید الردف قاسمی ۱۷/ ۵/۱۴۳۴ھ ۳۰/۳/۲۰۱۳ء دارالافتاء امارتِ شرعیہ بہار، اڑیسہ وجھارکھنڈ ، پھلواری شریف پٹنہ