Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017

اكستان

56 - 66
''ہمارے مالک اور رب تبارک و تعالیٰ ہر رات کو جس وقت آخری تہائی رات باقی  رہ جاتی ہے آسمانِ دنیا کی طرف نزول فرماتے ہیں اور ارشاد فرماتے ہیں کون ہے جو مجھ سے دعا کرے اور میں اُس کی دعا قبول کروں، کون ہے جو مجھ سے مانگے میں  اُس کو عطا کروں ،کون ہے جو مجھ سے مغفرت اور بخشش چاہے میں اُس کو بخش دوں۔'' 
ان حادیث ِ مبارکہ کی طرف نظر کرتے ہوئے معلوم ہوتا ہے کہ ہر رات ہی اہمیت کی حامل ہے یہی وجہ ہے کہ بارگاہِ خداوندی کے حاضر باش اور لذتِ عبادت و مناجات سے آشنا شب زندہ دار لوگ   بلا تفریق تمام راتوں کو اپنی عبادات سے معمور رکھتے ہیں اور ہونا بھی یہی چاہیے کہ مقصود ِ اصلی مالک کی رضا ہو اور وہ ہر رات اپنی رضا سے نوازنے کے لیے ندا کر وا رہا ہے کسی نے خوب کہا  مَنْ لَّمْ یَعْرِفْ قَدْرَ لَیْلَةٍ     لَمْ یَعْرِفْ لَیْلَةَ الْقَدْرِ جس نے ''رات'' کی قدر نہ جانی اُسے''  لَیْلَةَ الْقَدْرِ'' کی کیا قدر معلوم ہوگی۔ 
 حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمةاللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں  : 
''بوستان میں حکایت ہے کہ کسی شہزادہ کا ایک ''لعل'' شب کے وقت کسی جگہ گر گیا تھا اُس نے حکم دیا کہ اُس مقام کی تمام کنکریاں اُٹھا کر جمع کریں اِس کا سبب پوچھا تو کہا کہ اگر کنکریاں چھانٹ کر جمع کی جاتیں تو ممکن تھا کہ ''لعل'' اُن میں نہ آتا اور جب ساری کنکریاں اُٹھائی گئی ہیں تو لعل ضرور آگیا ہے، کسی نے اِسی جملہ کا ترجمہ خوب کیا ہے۔   
اے خواجہ چہ پرسی اَز شب ِقدر نشانی
 ہر شب شب ِ قدر ست گر قدر بدانی  ١
تا ہم اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو ذوقِ عبادت اور لذتِ مناجات سے نا آشنا اور کوتاہ ہمت ہیں ایسے لوگوں کے لیے غنیمت ہے کہ وہ چند مخصوص راتوں ہی میں صحیح طور پر اللہ تعالیٰ کی عبادت کر کے اُسے راضی کرلیں، اِسی جذبے کے تحت مخصوص راتوں کے فضائل قلم بند کیے جارہے ہیں اللہ تعالیٰ افراط و تفریط سے بچتے ہوئے صراطِ مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے،آمین۔ 
------------------------------
  ١   فضائل صوم و صلٰوة  ص ٣٧٩ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 10 1
4 رضا اور عافیت سب سے بڑی نعمت 10 3
5 حیاتِ مسلم 12 1
6 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 12 5
7 کسب ِمعاش : 12 5
8 زراعت : 15 5
9 صنعت و حرفت : 15 5
10 کسب ِحرام : 15 5
11 حرام مال سے صدقہ : 16 5
12 اکلِ حلال اور عبادات اور دُعا کی مقبولیت : 16 5
13 مال جمع کرنا اور کفایت شعاری : 17 5
14 زکوة، صدقہ اور قرضِ حسنہ : 17 5
15 تعلیمی اور تعمیری مَدات : 18 5
16 بہن بھائی اور عام رشتہ دار : 20 5
17 ماں باپ : 20 5
18 پڑوسی : 21 5
19 عام مسلمان اور عام انسان : 21 5
20 عام جاندار : 21 5
21 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 22 1
22 ملعون مرزا کی خود فریبی 22 21
23 معراجِ جسمانی دلائل و براہین کی روشنی میں : 22 21
24 عقل ِمحض رہبرِ کامل نہیں ہوسکتی : 23 21
25 منکرین ِ معراجِ جسمانی کو عقلی دھوکہ : 25 21
26 استحالات معراجِ جسمانی کی تردید : 26 21
27 سرعت رفتار : 26 21
28 معراجِ جسمانی کا ثبوت قرآنی تصریحات سے : 29 21
29 معراجِ جسمانی کا ثبوت احادیث سے : 31 21
30 شب ِمعراج 33 1
31 تبلیغ ِ دین 35 1
32 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 35 31
33 (٤) چوتھی اصل ...... حج کابیان : 35 31
34 آدابِ سفر حج بیت اللہ شریف : 36 31
35 مشروعیت ِحج کی حکمت : 37 31
36 ارکانِ حج کی مشروعیت کا دُوسرا راز : 38 31
37 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 39 1
38 وضو کا طریقہ : 39 37
39 وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پینا سنت ہے : 40 37
40 وفیات 43 1
41 جامعہ جدید میں تکمیل ِبخاری کے موقع پر بیان 44 1
42 فضیلت کی راتیں 54 1
43 شب ِ معراج : 57 42
44 رجبی کا بیان : 58 42
45 ہزاری روزے کا بیان : 59 42
46 رجب کی ستائیسویں شب میں چراغاں کر نا : 60 42
47 تنبیہ : 60 42
48 اخبار الجامعہ 62 1
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter