ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017 |
اكستان |
|
تفصیلات دیکھتے ہیں تو اُس سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی نبی ایسا نہیں ہے کہ جو قیادت کی سیٹ پر نہ بیٹھا ہو ، نبی آتا ہی ہے قیادت کرنے کے لیے وہ مقتدی نہیں ہوتا وہ مقتدا ہوتا ہے اس لیے کہ اُس کو زمین اور آسمان کا جو مالک ہے جسے کوہم ''اللہ'' کہتے ہیں وہ اس کو اپنا خلیفہ بنا کر بھیجتا ہے تو جب اللہ کا کوئی قائد نہیں ہے اور وہ کسی کا تابع نہیں ہے تو اللہ کا بھیجا ہوا خلیفہ کسی کا تابع کیسے ہوسکتا ہے اور اُس کا کوئی اور قائد بن جائے یہ کیسے ہوسکتا ہے ؟ اُس کے تو لوگ تابع ہو ں گے وہ کسی کا تابع نہیں ہوگا کیونکہ وہ اللہ کا خلیفہ اللہ کا نائب ہوتا ہے زمین پر ، اس لیے ابراہیم علیہ السلام کا دیکھ لیجیے بادشاہوں کے دربار میں اُن کی گفتگو دیکھ لیجیے قرآنِ پاک میں تفصیل سے آئی ہے ۔نِمرود ١ اور اُس کی جماعت حزبِ اقتدار تھے وہ اُن کا قائد تھاحضرت ابراہیم علیہ السلام( تن ِتنہا )حزبِ اختلاف، اُن کے ساتھ کوئی حزب نہیں تھا وہ تنہا تھے کوئی کہہ سکتا تھا کہ مصلحتًا اِس وقت خاموش رہیے ایک حزب(جماعت) بن جائے حزب کے بعد پھر کوئی بات کیجیے، لیکن اللہ تعالیٰ نے نبی کا مزاج ایسا بنایا ہوتا ہے کہ غلط بات دیکھ کر وہ چپ نہیں رہ سکتا یہ نبی کی سرشت ہے اُس کی فطرت ہوتی ہے چنانچہ حضرت موسٰی علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام کی جب ملاقات ہوئی تو اُنہوں نے ان کے ساتھ رہنے کی خواہش کی توحضرت خضر علیہ السلام تو نبیوں سے واقف تھے اُن کے مقام مرتبے اور اُن کے مقصد سے آگاہ تھے تو اُن سے بہتر کون جان سکتا تھا ( قَالَ اِنَّکَ لَنْ تَسْتَطِیْعَ مَعِیَ صَبْرًا ) کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کر سکتے چل نہیں سکتے، میں اور طرح کے کاموں کے لیے ہوں آپ اور طرح کے ، میرے جو کام ہیں وہ جب آپ اُن کو ہوتا دیکھیں گے آپ اُس پر روک ٹوک کے بغیر رہ نہیں سکتے کیونکہ نبی کی شان یہ ہوتی ہے کہ اَمر بالمعروف اور نہی عن المنکر دونوں چیزیں کرے ، صرف اَمر بالمعروف نہیں اَمر بالمعروف بھی کڑوا ہوتا ہے اور نہی عن المنکر تو بہت ہی زیادہ کڑوی چیز ہوتی ہے تو اُنہیں معلوم تھا اُنہوں نے کہا ( لَنْ تَسْتَطِیْعَ مَعِیَ صَبْرًا ) تو خیرحضرت ابراہیم علیہ السلام تن ِتنہا اُس کے مقابل کھڑے ہو گئے اب اگر اُن کی مدد کے لیے تعاون کے لیے کوئی کھڑا ہوتا وہ اُس کو قائد نہ بناتے وہ خود قائد ہوتے کہ میں قائد ہوں میں قائد ِ حزب ِ اختلاف ہوں تم میرے ساتھ چلو، تونبیوں کے دور میں اقتدار اگر اُن کے پاس نہیں تھا اور حزب ِ اختلاف ہے تو قائد