Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017

اكستان

38 - 66
کے ساتویں حصہ کو ایسے کرہ سے ہوتی ہے جس کا قطر ایک ذراع ہو یعنی دنیا کے سب سے اُونچے پہاڑ  کو زمین کے قطر کے ساتھ وہ نسبت ہے جوکہ  ایک کو  ایک ہزار آٹھ کے ساتھ ہے۔ اس کے بعد   جسمِ انسانی کی دنیا کے سب سے اُونچے پہاڑ کی نسبت کو ملاحظہ فرمائیے کہ اِس ڈھائی گز کے اُونچے جسم  کو ساتھ میل کے ساتھ کیا نسبت ہے اور پھر غور کیجئے کہ
 اگروہ قوت جوکہ آفتاب کوچوبیس گھنٹہ میں پورے محیط کو قطع کرادیتی ہے اگر آفتاب کو بقیہ نصف قطر پر (بعد منہائی سطح زمین اَز مرکز عالم) حرکت دے گی تو تین گھنٹہ سے کم میں مسافت ِمذکورہ  قطع ہو جائے گی ۔
اور اگر جسم ارضی کو اِس مسافت پرحرکت دے گی اور بقول صاحب ِتذکرہ ہم زمین کو فقط ١٦٦ درجہ ہی چھوٹا مانیں تو تقریبًا ایک منٹ چھ سیکنڈ میں پوری مسافت ِمذکورہ قطع کرادے گی۔
 اور اگر سب سے اُونچے پہاڑ جس کی بلندی ساتھ میل تھی اور جس کی نسبت زمین کے ساتھ وہ تھی جو کہ  ایک کو  ایک ہزار آٹھ سے ہے تو تقریبًا ایک منٹ کے ایک ہزار آٹھویں حصہ میں قطع کرادے گی۔
 اور اگر جسمِ انسانی کوجس کی نسبت ِجسمانی سب سے بلند پہاڑ کے ساتھ نہایت ہی ظاہر اور باہِرہے ایک سیکنڈ کے کتنے ہزار حصہ میں قطع کرا دے گی۔ 
افسوس ہے کہ بطلیموسی سائنس اور یونانی ہئیتہ و ریاضی پر ایمان لانے والوں نے اس حالت پر ذرا بھی غور نہ کیا اور نہایت ظاہر و باہِر اور واقع ہونے والی شے کو محال سمجھ کر انکار کر بیٹھے، اپنے گھڑے ہوئے اصولوں پر توجہ نہ کی اور صحیح و مستند احادیث اور ظاہر وبین آیات میں طرح طرح کی تاویلیں گھڑنے لگے اور مذہب کے مسلمات کو سلام کر بیٹھے۔ 
ان لوگوں کویہ شبہ بھی دامن گیر ہواکہ معراج کی وہ کیفیت جو کہ آیتوں اور حدیثوں میں ذکر کی گئی ہے جب ہی قابلِ تسلیم ہو سکتی ہیں کہ آسمان میں خرق والتیام کو مانا جا سکے اس میں دروازہ وغیرہ  مسلم ہو مگر فلسفہ قدیمہ اس کا منکر ہے ،یہ شبہ ایک ایسا واہی ہے کہ سوائے اُس دہری اور ملحد کے جو کہ کسی آسمانی مذہب کو نہیں مانتا کوئی شخص تسلیم نہیں کرسکتا ،فرشتوں کا عروج و نزول وحی کااُترنا بغیر آسمان کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 19 1
4 آپ خاتم النبیین ہیں 19 3
5 سیاسی مطالبہ مسترد : 20 3
6 عقلاً بھی نئے نبی کی ضرورت نہیں : 21 3
7 حیاتِ مسلم 22 1
8 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 22 7
9 نکاح اور ازدواجی زندگی 22 7
10 زندگی کیا ہے ؟ 22 7
11 مقاصد ِ نکاح : 24 7
12 نکاح کی حیثیت : 25 7
13 طلاق : 26 7
14 آخری چارۂ کار : 27 7
15 ضروری تنبیہ : 27 7
16 طلاقِ رجعی : 28 7
17 تین طلاقیں : 28 7
18 خلع : 28 7
19 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 29 1
21 معراج کی حقانیت اور سائنسی اصولوں کی ناپائیداری 29 19
22 سچے مذہب کی تعلیم اور اُس کے اثرات : 29 19
23 واقعہ معراج اور اُس کے منکرین : 31 19
24 سائنس ِجدید کا دور دورہ اور اُس کے مقابلہ میں مذہبی اصول میں کتربیونت : 32 19
25 واقعہ معراج کے مذہبی اصول و مسلَّمات پر سائنس و فلسفہ کی دقیقہ سنجی ١ : 33 19
26 سُرعت ِحرکت اور واقعہ معراج کے اِستحالہ پر ایک تفصیلی نظر : 34 19
27 وفیات 39 1
28 تبلیغ ِ دین 41 1
29 (٢) تیسری اصل ...... روزہ کابیان : 41 28
30 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 41 28
31 (١) صومِ رمضان : 42 28
32 (٢) صومِ دائود ی کی فضیلت : 42 28
33 (٣) پیر اور جمعرات کے روزہ کی حکمت : 43 28
34 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 45 1
35 وضو گناہوں کی صفائی اور معافی کا ذریعہ : 45 34
36 تشریح : 46 34
37 وضو جنت کے سارے دروازوں کی کنجی : 48 34
38 تشریح : 48 34
39 قیامت میں اعضاء ِ وضو کی نورانیت : 49 34
40 تشریح : 49 34
41 تکلیف اور ناگواری کے باوجود کامل وضو : 50 34
42 تشریح : 50 34
43 وضو کا اہتمام، کمالِ ایمانی کی نشانی : 51 34
44 تشریح : 52 34
45 وضو پر وضو : 52 34
46 تشریح : 52 34
47 ناقص وضو کے برے اثرات : 53 34
48 تشریح : 53 34
49 نماز کے لیے وضو کا حکم : 53 34
50 تشریح : 54 34
51 تشریح : 55 34
52 قادیانی فتنہ سے متعلق تازہ صورتِ حال 57 1
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 60 1
54 تین طرح کے قاضی : 60 53
55 دُنیا میں تین طرح کے مومن ہیں : 61 53
56 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 62 53
57 حافظ میاں محمد رحمة اللہ علیہ ......... بے نام مرید ِبا مراد 64 1
Flag Counter