ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017 |
اكستان |
|
'اصلاحی تحریکیں ' 'حضرت مجدد الف ِثانی''شاہ ولی اللہ''تحریک مجاہدین' 'فرائضی تحریک''علی گڑھ' 'اصلاحی تحریکیں ''پاکستان ایک فلاحی مملکت ' 'مسئلہ فلسطین اور پاکستان''پاکستان مسئلہ عراق' جیسے پُر مغز مضامین حذف کردیے گئے ہیں، اسی کتاب کے ٹائٹل پر پاکستان کے نقشے میں گلگت بلتستان ، مظفر آباد،سکردو اور آزادکشمیر کو متنازعہ علاقہ دکھایاگیا ہے جو ہندوستانی سوچ کی عکاسی کرتا ہے ۔ قارئین ! یہ خیبر پختونخوا کے سکولوں کے تعلیمی نصاب میںہونے والی ابتدائی تبدیلیوں کی ایک مختصر سی جھلک ہے، اس سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ یہودی ایجنٹ کس طرح صوبہ کی نئی نسل کے ذہنوں سے اسلامی تعلیمات اور نظریہ پاکستان ایک ایک کرکے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ستم تو یہ کہ خیبر پختونخوا میں تعلیمی ترقی کے نام پر پورا نظامِ تعلیم انٹر نیشنل این جی اوDFIDکے قبضے میں دے دیا گیا اور اُس کے ذیلی ادارہ کے ایڈم اسمتھ انٹر نیشنل (ASI)تمام پالیسیاں طے کرتا ہے، صوبائی حکومت اور بیوروکریسی کے اعلیٰ افسران ان کے اشاروں پر ناچ ناچ کر نئی نسل کی سیکولر ذہن سازی میں اپنا کردار اداکررہے ہیں۔ پرائیویٹ سکولوں سمیت تمام تعلیمی اداروں میں یکساں نصابِ تعلیم اورتعلیمی بورڈ کے ساتھ پانچویں جماعت کے امتحانات کے لیے بورڈ کے ساتھ انرولمنٹ بھی اسی پالیسی کا تسلسل ہے جس پر پرائیویٹ اداروں کی تنظیم' 'پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک' ' (PEN)نے اس کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننے کا عزم کرکے اعلان کیا ہے کہ ہم کسی صورت میں یہودی ایجنٹوں کی پالیسی پرعمل کرکے یہ اِنرولمنٹ نہیں کریں گے۔ صوبائی حکومت نے بڑی عیاری اور مکاری کے ساتھ اِن مسائل سے مذہبی طبقات کے ذہنوں کو موڑنے کے لیے یکم محرم کوچھٹی دے کر ایک طبقے کا منہ بند کردیا اور