Deobandi Books

اصلی پیر کی پہچان

ہم نوٹ :

15 - 50
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ  کے تین محبوب اعمال
تو میں عرض کررہا تھا کہ جب سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین نعمتیں ارشاد فرمائیں تو صدیقِ اکبر نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، مجھ کو بھی دنیا میں تین نعمتیں بہت عزیز ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے دریافت فرمایا کہ اے صدیق اکبر! تمہا ری محبوب چیزیں کیا ہیں؟ عرض کیا کہ اَلنَّظَرُاِلَیْکَ جب ایک نظر آپ پر ڈا لتا ہوں تو مجھے اس میں سارے عالم سے زیادہ مزہ آتا ہے۔وَالْجُلُوْسُ بَیْنَ یَدَیْکَ  جب تھوڑی دیر آپ کے پا س بیٹھتا ہوں تو مجھے اس میں سارے عالم سے زیا دہ مزہ آتا ہے۔ اور تیسرے وَاِنْفَاقُ مَالِیْ عَلَیْکَ7؎ جب اپنا مال آپ پر خرچ کرتا ہوں تو بے انتہا مزہ آتا ہے۔
شیخ   کو ہدیہ دینے کے آداب
جب مرید کو بھی یہ تین باتیں عطا ہوجاتی ہیں کہ اپنے دینی مربّی کے پاس بیٹھنے میں سارے عالم سے زیادہ مزہ آئے، اور اس نظر ڈا لنے سے مزہ آئے اور اس کو یہ مقام بھی نصیب ہو کہ اس پر اپنا ما ل خرچ کرنے یعنی ہدیہ یا تحفے دینے میں مزہ آئے، اللہ جس کو چاہے یہ مقا م نصیب کردے۔ لیکن یہ مت سمجھیے کہ ہدیہ بہت قیمتی ہو نا چا ہیے۔ میرے مرشدِ اوّل شا ہ عبد الغنی   رحمۃ اللہ علیہ  نے فرما یا کہ ایک بزرگ اپنے دینی مر بّی کے پاس گئے، یہ بزرگ بہت غریب تھے، راستے میں جنگل پڑتا تھا وہاں سے لکڑی کا ٹ کر شیخ کے پاس لے گئے اور کہا کہ حضرت، میرے پاس کچھ نہیں تھا،    یہ لکڑی ہدیہ لا یا ہوں۔ انہوں نے اپنے خادم سے فر ما یا کہ اس لکڑی کو حفا ظت سے رکھو، جب میں مرجاؤں  تو اسی لکڑی سے پانی گرم کر کے مجھے نہلا دینا، مجھے امید ہے کہ اس غریب مخلص کے اس ہدیہ کی برکت سے میری مغفرت ہو جا ئے گی۔ آج ہے کوئی ایسا مخلص؟ آج تو اگر مر غا نہ دو تو پیر ناراض ہو جا ئے گا، مسواک  پر را ضی ہو نے والا میر ا شیخ تھا، میں طالبِ علمی کے زمانے میں اپنے شیخ شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ کو ایک مسواک پیش کیا کرتا تھا، اس وقت میرے پاس پیسے نہیں ہوتے تھے کہ میں حضرت کو کچھ نقد رقم دوں لہٰذا نیم کی 
_____________________________________________
7؎   کشف الخفاء للعجلونی: 241/1
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اہل اﷲ کے قصے سنانے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟ 10 1
4 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تین محبوب چیزیں 10 1
5 حیّ علی الصلٰوۃ کا عجیب عاشقانہ ترجمہ 11 1
6 گناہ گاروں اور اﷲ والوں کی پریشانی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ 12 1
7 حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کا بصیرت افروز واقعہ 12 1
8 عام لوگ اﷲ والوں کا مقام نہیں پہچان سکتے 13 1
9 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے تین محبوب اعمال 15 1
10 شیخ کو ہدیہ دینے کے آداب 15 1
11 ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے 17 1
12 اولیاء اللہ کے جذب کا پہلا قصہ 18 1
13 تارکِ دنیا اور متروکِ دنیا میں فرق 19 1
14 کشف بندہ کے اختیار میں نہیں ہوتا 20 1
15 مردوں کے لیے سونا چاندی کی انگوٹھی کے استعمال کا مسئلہ 21 1
16 مجاہدات کے بغیر مولیٰ کو حاصل کرنا محال ہے 21 1
17 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی دس سال بعد بیٹے سے ملاقات 22 1
18 سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دعا اور ا للہ تعالیٰ کا جواب 23 1
19 قرآن پاک کی ایک آیت کی عجیب تفسیر 24 1
20 جذب کا دوسرا قصہ 25 1
21 صحبتِ اہل ا للہ کی اہمیت پر نصیحت آموز مثالیں 25 1
22 اصلی پیر کی پہچان 28 1
23 جذب کا تیسرا قصہ 28 1
24 اﷲتعالیٰ کی محبت میں جنت کا مزہ ملتا ہے 29 1
25 لیلیٰ اور مجنوں کی آپس میں کیا رشتہ داری تھی؟ 30 1
26 مزے دار زندگی اﷲتعالیٰ کی فرماں برداری ہی سے ملتی ہے 30 1
27 گِدُّو بندر کے نام کی عجیب تشریح 31 1
28 بے مثل مولیٰ کے بے مثل نام کی بے مثل لذت 31 1
29 حالتِ گناہ میں بھی اﷲ تعالیٰ کےکرم سے جذب عطا ہوسکتا ہے 32 1
30 حضرت بِشرحافی رحمۃ اللہ علیہ کے جذب کا قصہ 32 1
31 جگر صاحب کی حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری 33 1
32 جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی چار دعائیں 35 1
33 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے ایک شرابی کے جذب کا قصہ 35 1
34 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کے آثارِ قبولیت 36 1
35 توبہ کرنے والا اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوجاتا ہے 37 1
36 گناہوں کے نشانات کو مٹا دینے کی حکمت 38 1
37 داڑھی نہ رکھنے والے قیامت کے دن اﷲ کے نبی کو کیا جواب دیں گے؟ 38 1
38 داڑھی رکھنے کا انعام 39 1
39 جگر صا حب رحمۃ اللہ علیہ کی عبد الرب نشتر سے ملاقات کا دلچسپ واقعہ 41 1
Flag Counter