اصلی پیر کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
اور فرما تے ہیں ؎ لُطف جنت کا تڑپنے میں جسے ملتا نہ ہو وہ کسی کا ہو تو ہو لیکن ترا بسمل نہیں قیس بیچارا رموزِ عشق سے تھا بے خبر ورنہ اُن کی راہ میں ناقہ نہیں محمل نہیں یعنی اللہ والوں کو اﷲ کی محبت کے درد میں جنت کا مزہ آتا ہے۔ لیلیٰ اور مجنوں کی آپس میں کیا رشتہ داری تھی؟ قیس مجنوں کو کہتے ہیں،لیلیٰ کے عاشق کا نام قیس تھا، لیلیٰ و مجنوں دونوں کے ابّا آپس میں سگے بھائی تھے، یعنی لیلیٰ مجنوں کے سگے چچا کی بیٹی تھی۔ آپ لوگ اس وقت لیلیٰ مجنوں کی باتیں کیسے غور سے سُن رہے ہیں، میں دیکھ رہا ہوں کہ سب کے چہروں پر تازگی آگئی ہے۔ آہ! کاش کہ مو لیٰ کے نام سے بھی ایسی تازگی آتی، لیلیٰ تو قبر میں گَل سڑگئی اور دنیا میں اس سے بہتر لاکھو ں لیلیٰ مو جود ہیں۔ مزے دار زندگی اﷲتعالیٰ کی فرماں برداری ہی سے ملتی ہے مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میرے مولیٰ کا کو ئی مثل نہ تھا، نہ ہے، نہ قیامت تک ہوگا۔ اللہ کا مثل کو ن ہو سکتا ہے۔ مولانا شاہ محمد احمد صا حب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ میں اُن کے سوا کس پہ فدا ہوں یہ بتا دو لا مجھ کو دکھا ، اُن کی طرح کو ئی اگر ہے مرضی ہر وقت جسے پیشِ نظر ہے پھر اس کی زباں پر نہ اگر ہے نہ مگر ہے اللہ کے عاشق اگر مگر نہیں کہتے۔ مزاحاً کہتا ہوں کہ اگر نے شادی کی مگر سے، جس سے ایک لڑکا