Deobandi Books

اصلی پیر کی پہچان

ہم نوٹ :

11 - 50
عطا فرما ئی گئی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زند گی میں جو عمل بھی کیا اللہ کے حکم سے کیا، اللہ کی اجازت سے کیا، اللہ کی مرضی سے کیا، آپ کا کوئی کام بغیر وحی الٰہی کے نہیں تھا لیکن عام لوگ یہ نہیں جانتے۔ اب اسی واقعہ سے دیکھ لیجیے کہ حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ یَکُوْنُ فِیْ مِہْنَۃِ اَھْلِہٖ حضور صلی اللہ علیہ وسلم  گھر کے کاموں میں مصروف ہوتے تھے تَعْنِیْ خِدْمَتَہٗ یعنی خدمت وغیر ہ کے امور میں فَاِذَاحَضَرَتِ الصَّلٰوۃُ خَرَجَ اِلَی الصَّلٰوۃِ اسی اثناء میں جب نماز کاوقت ہوتاتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  فورا ًنماز کے لیے تشریف لے جاتے۔5؎ تو  ملاعلی قاری رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں کہ کَأَنَّہٗ   لَمْ  یَعْرِفْ  اَحَدًا6؎ اسے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے التشرف بمعرفۃاحادیث التصوف  میں ایک دوسری روایت کَأَنَّہٗ لَمْ یَعْرِفْنَا کے الفاظ سے نقل فرمایا  ہے کہ جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  ہمیں جانتے ہی نہ تھے۔ جگر مرادآبادی کے استاد حضرت اصغر گونڈوی رحمۃ اللہ علیہ  کو اللہ تعا لیٰ جز ائے خیر دے انہوں نے اس مقام کو اپنے ایک شعر میں تعبیر کیا ہے      ؎   
نمو دِ   جلوۂ   بے رنگ سے  ہو ش  اس  قدر  گم   ہیں 
کہ    پہچا نی  ہو ئی   صورت  بھی  پہچا نی   نہیں       جا تی
اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ اس وقت ہم بھی سب کچھ بھو ل جاتے تھے، صرف اللہ کو یاد رکھا کرتے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا کہ مجھے دنیا میں تین چیزیں سب سے زیادہ پیاری ہیں عطر، نیک بیوی، اور نماز۔ نماز کو آخر میں بیان فرما یا کہ نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، جب اذان کی آواز آئی تو سب کچھ بھول گئے۔ ہم سب کا حال بھی یہی ہونا چاہیے  ؎  
رہتےہیں ہم جہا ں میں یو ں جیسےیہاں کوئی نہیں
حیّ علی الصلٰوۃ  کا عجیب عاشقانہ ترجمہ
اللہ سے اپنے دل اس طرح چپکا لو کہ اذان کی آواز آجا ئے تو کا روبار، بیوی بچے کچھ یاد نہ رہے، فوراً  مسجد کی طرف دوڑو کہ اب اللہ بلارہے ہیں۔ حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کا بزبان عشق 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اہل اﷲ کے قصے سنانے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟ 10 1
4 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تین محبوب چیزیں 10 1
5 حیّ علی الصلٰوۃ کا عجیب عاشقانہ ترجمہ 11 1
6 گناہ گاروں اور اﷲ والوں کی پریشانی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ 12 1
7 حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کا بصیرت افروز واقعہ 12 1
8 عام لوگ اﷲ والوں کا مقام نہیں پہچان سکتے 13 1
9 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے تین محبوب اعمال 15 1
10 شیخ کو ہدیہ دینے کے آداب 15 1
11 ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے 17 1
12 اولیاء اللہ کے جذب کا پہلا قصہ 18 1
13 تارکِ دنیا اور متروکِ دنیا میں فرق 19 1
14 کشف بندہ کے اختیار میں نہیں ہوتا 20 1
15 مردوں کے لیے سونا چاندی کی انگوٹھی کے استعمال کا مسئلہ 21 1
16 مجاہدات کے بغیر مولیٰ کو حاصل کرنا محال ہے 21 1
17 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی دس سال بعد بیٹے سے ملاقات 22 1
18 سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دعا اور ا للہ تعالیٰ کا جواب 23 1
19 قرآن پاک کی ایک آیت کی عجیب تفسیر 24 1
20 جذب کا دوسرا قصہ 25 1
21 صحبتِ اہل ا للہ کی اہمیت پر نصیحت آموز مثالیں 25 1
22 اصلی پیر کی پہچان 28 1
23 جذب کا تیسرا قصہ 28 1
24 اﷲتعالیٰ کی محبت میں جنت کا مزہ ملتا ہے 29 1
25 لیلیٰ اور مجنوں کی آپس میں کیا رشتہ داری تھی؟ 30 1
26 مزے دار زندگی اﷲتعالیٰ کی فرماں برداری ہی سے ملتی ہے 30 1
27 گِدُّو بندر کے نام کی عجیب تشریح 31 1
28 بے مثل مولیٰ کے بے مثل نام کی بے مثل لذت 31 1
29 حالتِ گناہ میں بھی اﷲ تعالیٰ کےکرم سے جذب عطا ہوسکتا ہے 32 1
30 حضرت بِشرحافی رحمۃ اللہ علیہ کے جذب کا قصہ 32 1
31 جگر صاحب کی حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری 33 1
32 جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی چار دعائیں 35 1
33 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے ایک شرابی کے جذب کا قصہ 35 1
34 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کے آثارِ قبولیت 36 1
35 توبہ کرنے والا اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوجاتا ہے 37 1
36 گناہوں کے نشانات کو مٹا دینے کی حکمت 38 1
37 داڑھی نہ رکھنے والے قیامت کے دن اﷲ کے نبی کو کیا جواب دیں گے؟ 38 1
38 داڑھی رکھنے کا انعام 39 1
39 جگر صا حب رحمۃ اللہ علیہ کی عبد الرب نشتر سے ملاقات کا دلچسپ واقعہ 41 1
Flag Counter