Deobandi Books

اصلی پیر کی پہچان

ہم نوٹ :

14 - 50
اللہ والوں کا باطن ساتوں آسمانوں کو اپنے اندر لیے ہو ئے ہے۔ لیکن ہم آپ اس کو سمجھ نہیں سکتے کیوں کہ ہم کو وہ مقام نصیب نہیں ہے جیسے ایک دیہاتی نے راجہ کو دیکھا تو گاؤں والوں سے پوچھا کہ  یہ کون ہے؟ کہا کہ راجہ ہیں۔ اس نے کہا کہ ارے، پھر تو روز ہی دال پیتے ہو ں گے۔ اس ظا لم دیہاتی کو مہینہ بھر پیاز روٹی کھانے کو ملتی تھی، دا ل کہیں دو چار مہینہ میں ملتی تھی، تو انسان اپنی حیثیت کے مطا بق دوسروں کو قیاس کرتا ہے، عام آدمی اللہ والوں کو بھی اپنی حیثیت کے مطا بق سمجھتا ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں      ؎ 
متہم   کم  کُن  بہ  دُزدی    شاہ  را
عیب      کم     گو   بندۂ     اللہ    را 
اللہ والے شاہ ہیں ان کو چور نہ کہو، بادشاہ پر چوری کا الزام کیوں لگا تے ہو۔ اگر کوئی کہے کہ آج بادشاہ نے یا کمشنر نے یا گورنر نے ایک شخص کی جیب سے دس روپے نکا ل لیے تو کیا آپ یقین کریں گے؟تو اللہ والو ں کا مقام ہم کیا جا نیں ، آپ ہم ان کا مقام سمجھ بھی نہیں سکتے۔ مولانا رو می رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کے عیب کو زبان پر نہ لاؤ ، تم ان کے مقام کو نہیں سمجھ سکتے ۔مولانا رو می رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک ذرّے نے پہاڑ سے کہا کہ میں تجھے آزماؤں گا۔ پہاڑ نے ہنس کر کہا کہ اے ذرّے! جب تو مجھ کو اپنی آزمایش کے ترازو پر رکھے گا تو تیر ے ترازو کے پلڑے کے ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گے۔ ایسے ہی جو اللہ والوں کو آزماتا ہے اس کی آزمایش کا ترازو پھٹ جا تا ہے۔جو ڈول کنویں میں گری ہوئی ہے وہ اس ڈول کی قدروقیمت کیاجانے جو کنویں سے باہر ہے، وہ دوسرے ڈولوں کو نکا لنے کے لیے کنویں سے باہر ہے،       وہ ڈول خود کنویں میں نہیں گری ہوئی ہے۔ گاؤں دیہات میں  جب ڈول کنویں میں گر جاتے ہیں تو لو گ ایک بڑے سے ڈول میں رسّی ڈا ل کر ان چھوٹی ڈولو ں کو پھنسا لیتے ہیں۔ ایسے ہی جن کا رابطہ اللہ تعالیٰ سے ہوتا ہے وہ دنیا کے کنویں میں دوسرے گرے ہو ئے جسموں کو نکالنے کے لیے ہمارے ساتھ اس دنیا میں رہتے ہیں۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ اللہ والے جو تمہا رے پاس رہتے ہیں تو ان کی نیت یہ ہوتی ہے کہ میں اپنے جسم کے قلب کے  ڈول میں دوسرے لوگوں کو لگا کر اللہ تعا لیٰ تک لے اُڑوں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اہل اﷲ کے قصے سنانے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟ 10 1
4 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تین محبوب چیزیں 10 1
5 حیّ علی الصلٰوۃ کا عجیب عاشقانہ ترجمہ 11 1
6 گناہ گاروں اور اﷲ والوں کی پریشانی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ 12 1
7 حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کا بصیرت افروز واقعہ 12 1
8 عام لوگ اﷲ والوں کا مقام نہیں پہچان سکتے 13 1
9 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے تین محبوب اعمال 15 1
10 شیخ کو ہدیہ دینے کے آداب 15 1
11 ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے 17 1
12 اولیاء اللہ کے جذب کا پہلا قصہ 18 1
13 تارکِ دنیا اور متروکِ دنیا میں فرق 19 1
14 کشف بندہ کے اختیار میں نہیں ہوتا 20 1
15 مردوں کے لیے سونا چاندی کی انگوٹھی کے استعمال کا مسئلہ 21 1
16 مجاہدات کے بغیر مولیٰ کو حاصل کرنا محال ہے 21 1
17 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی دس سال بعد بیٹے سے ملاقات 22 1
18 سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دعا اور ا للہ تعالیٰ کا جواب 23 1
19 قرآن پاک کی ایک آیت کی عجیب تفسیر 24 1
20 جذب کا دوسرا قصہ 25 1
21 صحبتِ اہل ا للہ کی اہمیت پر نصیحت آموز مثالیں 25 1
22 اصلی پیر کی پہچان 28 1
23 جذب کا تیسرا قصہ 28 1
24 اﷲتعالیٰ کی محبت میں جنت کا مزہ ملتا ہے 29 1
25 لیلیٰ اور مجنوں کی آپس میں کیا رشتہ داری تھی؟ 30 1
26 مزے دار زندگی اﷲتعالیٰ کی فرماں برداری ہی سے ملتی ہے 30 1
27 گِدُّو بندر کے نام کی عجیب تشریح 31 1
28 بے مثل مولیٰ کے بے مثل نام کی بے مثل لذت 31 1
29 حالتِ گناہ میں بھی اﷲ تعالیٰ کےکرم سے جذب عطا ہوسکتا ہے 32 1
30 حضرت بِشرحافی رحمۃ اللہ علیہ کے جذب کا قصہ 32 1
31 جگر صاحب کی حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری 33 1
32 جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی چار دعائیں 35 1
33 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے ایک شرابی کے جذب کا قصہ 35 1
34 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کے آثارِ قبولیت 36 1
35 توبہ کرنے والا اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوجاتا ہے 37 1
36 گناہوں کے نشانات کو مٹا دینے کی حکمت 38 1
37 داڑھی نہ رکھنے والے قیامت کے دن اﷲ کے نبی کو کیا جواب دیں گے؟ 38 1
38 داڑھی رکھنے کا انعام 39 1
39 جگر صا حب رحمۃ اللہ علیہ کی عبد الرب نشتر سے ملاقات کا دلچسپ واقعہ 41 1
Flag Counter