اصلی پیر کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے دوستو، دنیا میں کوئی ولی اللہ نہیں ہوا جب تک اللہ تعالیٰ نے اس کو جذب نہیں کیا، شیطان سالک تھا، اُس کو جذب نصیب نہیں تھا ورنہ مردود نہ ہوتا۔ اسی لیے آج میں آپ لوگوں کو اولیاء اللہ کے چند قصے سناؤں گا یعنی ان اولیاء اللہ کا تذکرہ کر وں گا جن کو اللہ نے جذب کیا تھا،اس وقت یہ قصے سنانے کا مقصد یہ ہے کہ میں ان اولیاء اﷲ کے جذب کے صدقے میں اللہ کی رحمت کو واسطہ دے سکوں کہ جیسا آپ نے ان کو اپنے کرم سے جذب کیا تھا ہم کو بھی اپنے کرم سے جذب کرلیں کیوں کہ آپ کریم ہیں، آپ کے کرم کے لیے لیاقت اور اہلیت شرط نہیں ہے، کریم کے معنیٰ ہی یہ ہیں کہ جو نا لائقوں پر مہربانی کردے ، لہٰذا ہم یہ تین قصے بیان کر کے اللہ سے دعا ما نگیں گے کہ اللہ ہم سب کو بھی جذب عطا کر دے، یہ اﷲ تک پہنچنے کا شارٹ کٹ یعنی مختصرراستہ ہے ؎ آؤ دیارِ دار سے ہو کر گزر چلیں سنتے ہیں اس طرف سے مسافت رہے گی کم آج ہم لوگ یہاں جمع ہیں اور شایدیہ رمضان کا آخری جمعہ ہے، اللہ تعالیٰ ہمارے اس سننے سنانے کو قبول فرما لیں، اگر وہ نہیں قبول فرما ئیں گے تو ہم کہاں جا ئیں گے؟ ؎ نہ پوچھے سوا نیک کاروں کے گر تو کدھر جا ئے بندۂ گناہ گار تیرا آپ بتائیں کہ گناہ گا رو ں کا کو ئی دوسرا خدا ہے؟ وہی تو ایک اللہ ہے ہمارا جو نیک لوگوں کا بھی ہے اور ہمارا بھی ہے بلکہ سب کا ہے۔ اب سب سے پہلا قصہ مختصر انداز سے سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کا بیان کروں گا، ان کے قصے تو بہت لمبے ہیں، بعضوں نے میری زبان سے سنے بھی ہوں گے لیکن اگر آپ کسی مضمون کو دو تین دفعہ سن لیں بلکہ ایک ہزار دفعہ بھی سن لیں تو مضمون سنانا مقصود نہیں ہو تا بلکہ اس میں جو درد ہے وہ دلوں میں منتقل کرنا مقصود ہوتا ہے۔ آپ ایک ہی چیز کو باربار کھانے سے انکار کیوں نہیں کرتے؟ بعض لوگ روزانہ انڈا کھا تے ہیں، بعض لوگ روزانہ کباب کھاتے ہیں، اس وقت یہ کیوں نہیں کہتے کہ ایک کباب کھلا نے