Deobandi Books

اصلی پیر کی پہچان

ہم نوٹ :

17 - 50
ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے
دوستو، دنیا میں کوئی ولی اللہ نہیں ہوا جب تک اللہ تعالیٰ نے اس کو جذب نہیں کیا، شیطان سالک تھا، اُس کو جذب نصیب نہیں تھا ورنہ مردود نہ ہوتا۔ اسی لیے آج میں آپ لوگوں کو اولیاء اللہ کے چند قصے سناؤں گا یعنی ان اولیاء اللہ کا تذکرہ کر وں گا جن کو اللہ نے جذب کیا تھا،اس وقت یہ قصے سنانے کا مقصد یہ ہے کہ میں ان اولیاء اﷲ کے جذب کے صدقے میں اللہ کی رحمت کو واسطہ دے سکوں کہ جیسا آپ نے ان کو اپنے کرم سے جذب کیا تھا ہم کو بھی اپنے کرم سے جذب کرلیں کیوں کہ آپ کریم ہیں، آپ کے کرم کے لیے لیاقت اور اہلیت شرط نہیں ہے، کریم کے معنیٰ ہی یہ ہیں کہ جو نا لائقوں پر مہربانی کردے ، لہٰذا ہم یہ تین قصے بیان کر کے اللہ سے دعا ما نگیں گے کہ اللہ ہم سب کو بھی جذب عطا کر دے، یہ اﷲ تک پہنچنے کا شارٹ کٹ یعنی مختصرراستہ ہے      ؎    
آؤ    دیارِ  دار    سے    ہو    کر    گزر     چلیں
سنتے  ہیں  اس  طرف  سے  مسافت  رہے  گی  کم
آج ہم لوگ یہاں جمع ہیں اور شایدیہ رمضان کا آخری جمعہ ہے، اللہ تعالیٰ ہمارے اس سننے سنانے کو قبول فرما لیں، اگر وہ نہیں قبول فرما ئیں گے تو ہم کہاں جا ئیں گے؟    ؎
نہ    پوچھے  سوا   نیک کاروں  کے  گر  تو 
کدھر   جا ئے    بندۂ    گناہ گار     تیرا
آپ بتائیں کہ گناہ گا رو ں کا کو ئی دوسرا خدا ہے؟ وہی تو ایک اللہ ہے ہمارا جو نیک لوگوں کا بھی ہے اور ہمارا بھی ہے بلکہ سب کا ہے۔ اب سب سے پہلا قصہ مختصر انداز سے سلطان ابراہیم ابن ادہم  رحمۃ اللہ علیہ کا بیان کروں گا، ان کے قصے تو بہت لمبے ہیں، بعضوں نے میری زبان سے سنے بھی ہوں گے لیکن اگر آپ کسی مضمون کو دو تین دفعہ سن لیں بلکہ ایک ہزار دفعہ بھی سن لیں تو مضمون سنانا مقصود نہیں ہو تا بلکہ اس میں جو درد ہے وہ  دلوں میں منتقل کرنا مقصود ہوتا ہے۔ آپ ایک ہی چیز کو باربار کھانے سے انکار کیوں نہیں کرتے؟ بعض لوگ روزانہ انڈا کھا تے ہیں، بعض لوگ روزانہ کباب کھاتے ہیں، اس وقت یہ کیوں نہیں کہتے کہ ایک کباب کھلا نے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اہل اﷲ کے قصے سنانے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟ 10 1
4 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تین محبوب چیزیں 10 1
5 حیّ علی الصلٰوۃ کا عجیب عاشقانہ ترجمہ 11 1
6 گناہ گاروں اور اﷲ والوں کی پریشانی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ 12 1
7 حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کا بصیرت افروز واقعہ 12 1
8 عام لوگ اﷲ والوں کا مقام نہیں پہچان سکتے 13 1
9 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے تین محبوب اعمال 15 1
10 شیخ کو ہدیہ دینے کے آداب 15 1
11 ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے 17 1
12 اولیاء اللہ کے جذب کا پہلا قصہ 18 1
13 تارکِ دنیا اور متروکِ دنیا میں فرق 19 1
14 کشف بندہ کے اختیار میں نہیں ہوتا 20 1
15 مردوں کے لیے سونا چاندی کی انگوٹھی کے استعمال کا مسئلہ 21 1
16 مجاہدات کے بغیر مولیٰ کو حاصل کرنا محال ہے 21 1
17 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی دس سال بعد بیٹے سے ملاقات 22 1
18 سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دعا اور ا للہ تعالیٰ کا جواب 23 1
19 قرآن پاک کی ایک آیت کی عجیب تفسیر 24 1
20 جذب کا دوسرا قصہ 25 1
21 صحبتِ اہل ا للہ کی اہمیت پر نصیحت آموز مثالیں 25 1
22 اصلی پیر کی پہچان 28 1
23 جذب کا تیسرا قصہ 28 1
24 اﷲتعالیٰ کی محبت میں جنت کا مزہ ملتا ہے 29 1
25 لیلیٰ اور مجنوں کی آپس میں کیا رشتہ داری تھی؟ 30 1
26 مزے دار زندگی اﷲتعالیٰ کی فرماں برداری ہی سے ملتی ہے 30 1
27 گِدُّو بندر کے نام کی عجیب تشریح 31 1
28 بے مثل مولیٰ کے بے مثل نام کی بے مثل لذت 31 1
29 حالتِ گناہ میں بھی اﷲ تعالیٰ کےکرم سے جذب عطا ہوسکتا ہے 32 1
30 حضرت بِشرحافی رحمۃ اللہ علیہ کے جذب کا قصہ 32 1
31 جگر صاحب کی حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری 33 1
32 جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی چار دعائیں 35 1
33 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے ایک شرابی کے جذب کا قصہ 35 1
34 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کے آثارِ قبولیت 36 1
35 توبہ کرنے والا اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوجاتا ہے 37 1
36 گناہوں کے نشانات کو مٹا دینے کی حکمت 38 1
37 داڑھی نہ رکھنے والے قیامت کے دن اﷲ کے نبی کو کیا جواب دیں گے؟ 38 1
38 داڑھی رکھنے کا انعام 39 1
39 جگر صا حب رحمۃ اللہ علیہ کی عبد الرب نشتر سے ملاقات کا دلچسپ واقعہ 41 1
Flag Counter