Deobandi Books

اصلی پیر کی پہچان

ہم نوٹ :

24 - 50
اَللّٰہُمَّ اعْصِمْنِیْ مِنَ الذُّنُوْبِ اے اللہ! مجھے گناہوں سے معصوم کردیجیے تو پردۂ غیب سے  آواز آئی کُلُّ عِبَادَہٖ یَسْأَ لُوْنَہُ الْعِصْمَۃَ فَاِذَا عَصَمَکُمْ  ہر بندہ اللہ سے معصوم ہونے کاسوال کرتا ہے،لیکن جب وہ ان سب کو معصوم بنادے گا عَلٰی مَنْ یَّتَفَضَّلُ وَعَلٰی مَنْ یَّتَکَرَّمُ8؎پھر اس کے فضل اور کرم کا ظہور کس پر ہوگا؟ یعنی اگر کوئی گناہ کرے تو وہ اپنے فضل سے اسے معاف فرمائے۔
قرآن پاک کی ایک آیت کی عجیب تفسیر
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر روح المعانی میں قرآن پاک کی آیت اِنَّمَا اسۡتَزَلَّہُمُ الشَّیۡطٰنُ بِبَعۡضِ مَا کَسَبُوۡا 9؎ کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ شیطان انسان پر کب قابو پاتا ہے؟ بِبَعۡضِ مَا کَسَبُوۡا بعض گناہوں کی وجہ سے۔ مثلاً اس نے بد نظری کر لی یعنی کسی عورت کو بری نظر سے دیکھ لیا، کسی لڑکے کو بری نظر سے دیکھ لیا، اب اس کی یاد ستا رہی ہے، اب اس کے لیے اسبا بِِ وصل تلاش کیے جارہے ہیں تو اس کا پہلا گنا ہ دوسرے گنا ہ کی طرف دھکیلتا ہے، اسی طرح ایک نیکی دوسری نیکی کی طرف لے جا تی ہے، ہر نیکی میں خا صیت ہے کہ ایک نیکی اور کرا دے اور ہر گنا ہ میں خا صیت ہے کہ دوسرا گناہ کرا دے۔ اس لیے کہتا ہوں کہ جلدی ندامت کے آنسوؤں سے توبہ کرلو کیوں کہ  شیطان مثل چمگادڑ کے ہے، یہ دل کے اندھیروں میں رہتا ہے۔  بتائیے چمگادڑ کہاں رہتا ہے؟ جہاں اندھیرے ہو تے ہیں۔ تو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرما تے ہیں کہ جب تم سے کو ئی گنا ہ ہو جائے اور دل میں اندھیرا آجا ئے تو توبہ کرنے میں دیر مت کرو ورنہ شیطان تمہارے دل میں ڈیرہ جمالے گا، تمہارے دل میں اپنا  نشیمن بنا لے گا اور تمہیں کسی عظیم لغزش میں مبتلا کر دے گا، کسی خطرناک گنا ہ میں مبتلا کر دے گا۔ اس لیے جلدی سے توبہ وندامت کے نور سے اپنے دل کو روشن کرلو، روشنی آئی اور شیطان بھاگا، شیطان روشنی میں نہیں رہتا۔ 
_____________________________________________
8؎   روح المعانی، 104/4 ،  اٰل عمرٰن(155)،داراحیاء التراث، بیروتاٰل عمرٰن: 155
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اہل اﷲ کے قصے سنانے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟ 10 1
4 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تین محبوب چیزیں 10 1
5 حیّ علی الصلٰوۃ کا عجیب عاشقانہ ترجمہ 11 1
6 گناہ گاروں اور اﷲ والوں کی پریشانی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ 12 1
7 حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کا بصیرت افروز واقعہ 12 1
8 عام لوگ اﷲ والوں کا مقام نہیں پہچان سکتے 13 1
9 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے تین محبوب اعمال 15 1
10 شیخ کو ہدیہ دینے کے آداب 15 1
11 ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے 17 1
12 اولیاء اللہ کے جذب کا پہلا قصہ 18 1
13 تارکِ دنیا اور متروکِ دنیا میں فرق 19 1
14 کشف بندہ کے اختیار میں نہیں ہوتا 20 1
15 مردوں کے لیے سونا چاندی کی انگوٹھی کے استعمال کا مسئلہ 21 1
16 مجاہدات کے بغیر مولیٰ کو حاصل کرنا محال ہے 21 1
17 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی دس سال بعد بیٹے سے ملاقات 22 1
18 سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دعا اور ا للہ تعالیٰ کا جواب 23 1
19 قرآن پاک کی ایک آیت کی عجیب تفسیر 24 1
20 جذب کا دوسرا قصہ 25 1
21 صحبتِ اہل ا للہ کی اہمیت پر نصیحت آموز مثالیں 25 1
22 اصلی پیر کی پہچان 28 1
23 جذب کا تیسرا قصہ 28 1
24 اﷲتعالیٰ کی محبت میں جنت کا مزہ ملتا ہے 29 1
25 لیلیٰ اور مجنوں کی آپس میں کیا رشتہ داری تھی؟ 30 1
26 مزے دار زندگی اﷲتعالیٰ کی فرماں برداری ہی سے ملتی ہے 30 1
27 گِدُّو بندر کے نام کی عجیب تشریح 31 1
28 بے مثل مولیٰ کے بے مثل نام کی بے مثل لذت 31 1
29 حالتِ گناہ میں بھی اﷲ تعالیٰ کےکرم سے جذب عطا ہوسکتا ہے 32 1
30 حضرت بِشرحافی رحمۃ اللہ علیہ کے جذب کا قصہ 32 1
31 جگر صاحب کی حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری 33 1
32 جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی چار دعائیں 35 1
33 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے ایک شرابی کے جذب کا قصہ 35 1
34 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کے آثارِ قبولیت 36 1
35 توبہ کرنے والا اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوجاتا ہے 37 1
36 گناہوں کے نشانات کو مٹا دینے کی حکمت 38 1
37 داڑھی نہ رکھنے والے قیامت کے دن اﷲ کے نبی کو کیا جواب دیں گے؟ 38 1
38 داڑھی رکھنے کا انعام 39 1
39 جگر صا حب رحمۃ اللہ علیہ کی عبد الرب نشتر سے ملاقات کا دلچسپ واقعہ 41 1
Flag Counter