اصلی پیر کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
گناہوں کے نشانات کو مٹا دینے کی حکمت تو جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا یہ کام تو بن گیا کہ شراب چھوٹ گئی، شراب چھوڑنے کے بعد وہ با لکل صحت مند ہوگئے بلکہ پہلے سے بھی زیادہ تندرست ہوگئے، ہیروئن چھوڑنے والا اگر ہمت کرلے، خداکے راستہ میں جا ن دینے کا فیصلہ کرلے تو ان شاء اللہ جا ن نہیں جا ئے گی بلکہ اس کی صحت بحال ہوجائے گی ورنہ سوکھتے سوکھتے بہت بُری موت آتی ہے۔ کچھ بھی ہو جان کی بازی لگالو، ہمت کرو، اور دوبارہ ہیروئن والوں سے دوستی نہ کرو، جن لوگو ں نے تمہیں مفت کی پلائی تھی ان کی صورت بھی مت دیکھو۔ جب اللہ تعا لیٰ نے شراب حرام ہونے کا حکم نا زل فرمایا توحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب شراب حرام ہوگئی ہے لہٰذا جس مٹکے میں شراب رکھتے تھے اس کو بھی توڑ دو، چناں چہ مدینہ کی گلیوں میں شراب پانی کی طرح بہہ رہی تھی، صحابہ نے مٹکے بھی تو ڑ دیے تاکہ اس کو دیکھ کر شراب کی یاد بھی نہ آئے، معلوم ہوا کہ جہاں گنا ہ ہو وہاں سے گناہوں کے نشانات کو مٹا بھی دو۔جس کو سینما دیکھنے کی عادت ہو تو توبہ کرنے کے بعد وہ اس راستہ سے بھی نہ گزرے،کہیں شیطا ن پھر سے سینما کی یاد نہ دلادے اور سینما کا پوسٹر بھی نہ پڑھے، اس پر لگی تصویریں بھی نہ دیکھے ورنہ شیطان دل میں پھر گندا خیال ڈال دے گا۔ داڑھی نہ رکھنے والے قیامت کے دن اﷲ کے نبی کو کیا جواب دیں گے؟ شراب چھوڑنے کے بعد جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ حج کر آئے اور وہاں داڑھی بھی رکھ لی۔ داڑھی کا مسئلہ بڑا مشکل ہوتا ہے، اس کے لیے بڑا مجاہدہ کرنا پڑتا ہے کیوں کہ بےوقوفوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل مبارک اختیار کر نے پر اس کو مبارک باد پیش کرنے کے بجا ئے الُٹا مذاق اڑاتے ہیں، الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کہ ارے آپ نے یہ کیا داڑھی رکھ لی ، پہلے اچھے بھلے چکنے چکنے گال تھے، اچھے خا صے میمن لگ رہے تھے۔ لیکن کون سے میمن لگ رہے تھے؟ جس میمن کا نون نظر نہیں آتا یعنی میم معلوم ہوتے تھے۔ میمن کا نون ہٹا دو تو کیا بنا؟ میم بنا۔ تو پہلے تو میم کی طرح لگتے تھے، اب داڑھی رکھنے کے