رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ حرص وآرزو کا بیان فصلِ اوّل 94۔وَعَنْ عَبْدِ اللہِ قَالَ خَطَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَطًّا مُّرَبَّعًا وَّخَطَّ خَطًّا فِی الْوَسَطِ خَارِجًا مِّنْہُ وَخَطَّ خُطَطًا صِغَارًا اِلٰی ھٰذَا الَّذِیْ فِی الْوَسْطِ مِنْ جَانِبِہِ الَّذِیْ ھُوَ فِی الْوَسَطِ فَقَالَ ھٰذَا الْاِنْسَانُ وَھٰذَا اَجَلُہٗ مُحِیْطٌ بِہٖ وَھٰذَاالَّذِیْ ھُوَ خَارِجٌ اَمَلُہٗ وَھٰذِہِ الْخُطَطُ الصِّغَارُ الْاَعْرَاضُ فَاِنْ اَخْطَأَہٗ ھٰذَا نَھَسَہٗ ھٰذَا وَاِنْ اَخْطَأَہٗ ھٰذَا نَھَسَہٗ ھٰذَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ؎ ترجمہ: حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چار خط کھینچ کر ایک مربع بنایا اور ایک خط مربع کے درمیان کھینچا جو مربع سے باہر نکلا ہوا تھا اور پھر چھوٹے چھوٹے خط درمیان کے خط میں اس کے دونوں جانب کھینچے: اور فرمایا: یہ درمیانی خط انسان ہے اور یہ مربع اس کی موت ہے جو چاروں طرف سے اس کو گھیرے ہوئے ہے اور یہ درمیانی خط کا حصہ جو مربع سے باہر ہے وہ اس کی آرزو ہے ------------------------------