رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ رونے اور ڈرنے کا بیان فصلِ اوّل 153۔عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَوْ تَعْلَمُوْنَ مَا اَعْلَمُ لَبَکَیْتُمْ کَثِیْرًا وَّلَضَحِکْتُمْ قَلِیْلًا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ؎ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ اگر تم اس چیز کو جان لو جس کو میں جانتا ہوں تو تم زیادہ روؤاور بہت کم ہنسو ۔ تشریح:اس حدیث میں تنبیہ فرمائی گئی ہے اُمت کو کہ جاہلوں اور غافلوں کے طریقۂ حیات سے اجتناب کرے یعنی زیادہ ہنسنے اور زیادہ راحت وعیش سے زندگی کو بچائے اور اُمید پر خوف کو غالب رکھے مگر بڑھاپے میں خوف پر اُمید کو غالب رکھے بالخصوص دنیا سے رخصت ہونے کے قریب ایام میں عفو ورحمت کا مراقبہ زیادہ رکھے۔ 154۔ وَعَنْ اُمِّ الْعَلَاءِ الْاَنْصَارِ یَّۃِ قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاللہِ لَا اَدْرِیْ وَاللہِ لَااَدْرِیْ وَاَنَا رَسُوْلُ اللہِ مَایُفْعَلُ بِیْ وَلَابِکُمْ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ؎ ترجمہ: حضرت ام العلاء انصاریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اگر چہ اللہ تعالیٰ کا رسول ہوں لیکن اللہ کی قسم!یہ نہیں ------------------------------