رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
فصلِ دوم 109۔ وَعَنْ اَبِیْ بَکْرَۃَ اَنَّ رَجُلًا قَالَ یَا رَسُوْلَ اللہِ اَیُّ النَّاسِ خَیْرٌ قَالَ مَنْ طَالَ عُمْرُہٗ وَحَسُنَ عَمَلُہٗ قَالَ فَاَیُّ النَّاسِ شَرٌّ قَالَ مَنْ طَالَ عُمْرُہٗ وَسَاءَ عَمَلُہٗ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالدَّارَمِیُّ؎ ترجمہ:حضرت ابو بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پوچھا: یا رسول اللہ!کو ن سا آدمی بہتر ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شخص جس کی عمر زیادہ ہو اورعمل اچھے ہوں ، پھر پوچھا: اور کون سا آدمی بُرا ہے ؟ فرمایا: جس کی عمر زیادہ ہو اورعمل بُرے ہوں۔ تشریح:اچھےعمل زیادہ ہونے سے زندگی اچھی اور بُرے عمل کے زیادہ ہونے سے زندگی بُری ہوجاتی ہے، اور اگر بھلائی اور بُرائی برابر برابر ہو تو ایک لحاظ سے وہ خیر ہے اور ایک لحاظ سے شر ہے اور یہ صورت نادر ہے۔ 110۔وَعَن عُبَیْدِ ابْنِ خَالِدٍ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اٰخٰی بَیْنَ رَجُلَیْنِ فَقُتِلَ اَحَدُھُمَا فِیْ سَبِیْلِ اللہِ ثُمَّ مَاتَ الْاٰخَرُ بَعْدَہٗ بِجُمُعَۃٍ اَوْ نَحْوِھَا فَصَلَّوْا عَلَیْہِ فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَاقُلْتُمْ قَالُوْا دَعَوْنَا اللہَ اَنْ یَّغْفِرَلَہٗ وَیَرْحَمَہٗ وَیُلْحِقَہٗ لِصَاحِبِہٖ فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاَیْنَ صَلٰوتُہٗ بَعْدَ صَلٰوتِہٖ وَعَمَلُہٗ بَعْدَ عَمَلِہٖ اَوْ قَالَ صِیَامُہٗ بَعْدَ صِیَامِہٖ لَمَا بَیْنَھُمَا اَبْعَدُ مِمَّابَیْنَ السَّمَاءِ وَالْاَرْضِ؎ ------------------------------