Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

103 - 194
مکروہ فعل کرنے لگے اور نہ ان کے جانے سے اتنا غم کرتا ہے کہ آخرت سے غافل ہوجاوے یا حق تعالیٰ کی طرف سے شکایت پیدا ہو۔ اسی طرح اپنی خواہشاتِ نفسانیہ سے منہ پھیرتا ہے اور دل میں اس کے کوئی مطلوب اور محبوب اور مقصود سوائےحق تعالیٰ شانہٗ کے نہ ہو اور موت کے سبب تو مجبوراً  گناہ نہیں کرسکتا۔ لیکن زندگی میں اختیار ہوتے ہوئے گناہ کو ترک کرتا ہے صبر اور مجاہدہ سے پس ایسا شخص گویا کہ مُردوں کے مشابہ ہے تارکِ دنیا ہونے میں۔ 
اور یہی شرح ہے مُوْتُوْا قَبْلَ اَنْ تَمُوْتُوْا کی ۔ ترجمہ: موت اختیار کرو قبل اس کے کہ موت آجاوے۔ پس اختیاری موت کا مفہوم یہی ہے جس کی تشریح اوپر ہوئی یعنی اپنے ارادے اور اختیار کو حق تعالیٰ کی مرضی کے تابع کردینا۔
فصلِ دوم
100۔ عَنْ عَبْدِ اللہِ ابْنِ عَمْرٍوقَالَ مَرَّبِنَا رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاَنَا وَاُمِّیْ نُطَیِّنُ شَیْئًا فَقَالَ مَاھٰذَا یَاعَبْدَ اللہِ قُلْتُ شَیْءٌ نُّصْلِحُہٗ قَالَ الْاَمْرُاَسْرَعُ مِنْ ذٰلِکَ؎ 
ترجمہ:حضرت عبد اللہ ابنِ عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ ایک روز  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے اس حال میں کہ میں اور میری ماں مٹی سے کچھ مرمت یا درستی کررہے تھے ( یعنی دیوار یا چھت کی ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:اے عبد اللہ ! یہ کیا ہے ؟ یعنی یہ کیا کررہے ہو؟ میں نے عرض کیا: ایک چیز ہے یعنی دیوار جس کو ہم درست کررہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت اس سے بھی جلد آنے والی ہے۔
تشریح: گھر کے خراب ہونے سے موت زیادہ قریب تر ہے پس اصلاحِ عمل زیادہ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter