رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
90۔ وَعَنْ عَلِیٍّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ رَّضِیَ مِنَ اللہِ بِالْیَسِیْرِ مِنَ الرِّزْقِ رَضِیَ اللہُ مِنْہُ بِالْقَلِیْلِ مِنَ الْعَمَلِ؎ ترجمہ:حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کے دیے ہوئے تھوڑے سے رزق پر راضی ہوجائے اللہ تعالیٰ اس سے تھوڑےعمل پر راضی ہوجاتا ہے۔ تشریح:اس سےمعلوم ہوا کہ زیادہ مال جو ضرورت سے زائد ہو اس کا حساب دینا پڑے گااور بقدرِ ضرورت تھوڑی دنیا پر اگر راضی رہے تو اس کے تھوڑے عمل سے حق تعالیٰ راضی ہوجاویں گے ؎ سبکسار مردم سبکتر روند ترجمہ:جس مسافر کے پاس سامان کم ہوتا ہے وہ سفر کو راحت سے طے کرتا ہے۔ 91۔وَعَنْ عِمْرَانَ ابْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ عَبْدَہُ الْمُؤْمِنَ الْفَقِیْرَالْمُتَعَفِّفَ اَبَا الْعَیَالِ؎ ترجمہ : حضرت عمران ابن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے اس مومن بندے کو دوست رکھتا ہے جو فقیر پارسا اور عیالدار ہو۔ تشریح:یعنی باوجود عیالدار ہونے کے اور فقیر ہونے کے حرام سے اور سوال کرنے سے بچتا ہے ۔ پس ایسے شخص کو حق تعالیٰ دوست رکھتے ہیں بوجہ اس کے مومنِ کامل ہونے کے۔ 92۔وَعَنْ زَیْدِ ابْنِ اَسْلَمَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ اِسْتَسْقٰی یَوْمًا عُمَرُ رَضِیَ اللہُ ------------------------------