Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

95 - 194
اس سے زیادہ بہتر کوئی کلمہ نہیں۔ احقر مؤلف عرض کرتا ہے کہ ہمارے شیخ رحمۃ اللہ علیہ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ کا ورد طالبین کو بہت تاکید سے کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ جب تک بندہ اپنی طاقت پر نظر رکھتا ہے حق تعالیٰ کی مدد نہیں آتی۔ لیکن جب کہ کہتا ہےلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ تو گویا اس کلمہ سے اقرار کرتا ہے کہ میں ضعیف ہوں اور میرے اندر گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیک اعمال کرنے کی طاقت آپ ہی کی مدد سے آئے گی، ہم ضعیف ہیں آپ قوی ہیں پس حق تعالیٰ کی رحمت جوش میں آتی ہے اور توفیق کا خزانہ بھیج دیتے ہیں اور یہی توفیق جنّت تک رسائی کا ذریعہ بن جاتی ہے ۔ اگر ہر روز ستر مرتبہ یہ کلمہ پڑھ لیا جاوے تو عمل کی توفیق کے لیے اکسیر ہے اور نماز سے پہلے پڑھ لے تو نماز عمدہ ادا ہو۔؎
89۔ وَعَنْ مُّعَاذِ ابْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَعَثَ بِہٖ اِلَی الْیَمَنِ قَالَ اِیَّاکَ وَالتَّنَعُّمَ فَاِنَّ عِبَادَ اللہِ لَیْسُوْا بِالْمُتَنَعِّمِیْنَ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ؎ 
ترجمہ : حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان کو یمن روانہ فرمایا تو یہ نصیحت فرمائی کہ اپنے آپ کو استراحت وتن آسانی سے بچا اس لیے کہ اللہ کے ( خاص ) بندے آرام وآسایش حاصل نہیں کرتے۔
تشریح:اس حدیث میں جس آرام وآسایش سےمنع فرمایا گیا ہے اس سے مراد وہ عیش وآرام ہے جس کے لیے ہر وقت ایسی فکر اور کاوش اور حرص کرنی پڑے جو آخرت کی طرف سے انسان کو غافل کردے، اور اگر بے تکلف کیے اور بغیر کاوش واہتمام وحرص حق تعالیٰ کوئی راحت عطا فرمادیں اور اس پر شکر کی توفیق ہو اور آخرت سے غافل نہ کرے تو اس کی اجازت ہے مگر حق تعالیٰ کے اولیاء وعاشقین نے سادھی زندگی کو پسند فرمایا ہے اور عیش کی زندگی سے کنارہ کش رہے ہیں۔
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter