Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

94 - 194
اَقُوْلَ بِالْحَقِّ وَاِنْ کَانَ مُرًّا وَّاَمَرَنِیْ اَنْ لَّا اَخَافَ فِی اللہِ لَوْمَۃَ لَائِمٍ وَّاَمَرَنِیْ اَنْ اُکْثِرَ مِنْ قَوْلِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ فَاِنَّھُنَّ مِنْ کَنْزٍ تَحْتَ الْعَرْشِ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ ؎ 
ترجمہ:حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میرے خلیل جانی دوست نے مجھ کو سات باتوں کا حکم دیا ہے: حکم دیا مجھ کو یہ کہ میں مساکین سے محبت کروں اور ان سے قریب رہوں، اور یہ حکم دیا کہ میں اپنے سے کم  درجہ کے لوگوں کو دیکھوں اور اپنے سے بالاتر لوگوں کو نہ دیکھوں، اور یہ حکم دیا کہ میں قرابت داروں سے ناتے بندی کو قائم رکھوں اگر چہ خود رشتہ دارہی قرابت داری کو منقطع کردیں،اور یہ حکم دیا کہ میں کسی سے کسی چیز کا سوال نہ کروں،اور یہ حکم دیا کہ میں سچی بات کہوں اگر چہ وہ تلخ ہو، اور حکم دیا کہ میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر میں کسی کی ملامت سے نہ ڈروں، اور یہ حکم دیا کہ میں اکثر لا حول ولا قوۃ الا باللہ کہتا رہوں۔ یہ تمام عادتیں اور باتیں اس خزانہ کی ہیں جو عرشِ الٰہی کے نیچے ہے۔
تشریح:حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ     یہ معنوی خزانہ ہے جو عرشِ رحمٰن کے نیچے ہے اور وہاں تک کوئی نہ پہنچے گا مگر لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِکی برکت سے ، یا خزانہ سے مراد جنّت کے خزانے ہیں جو عرشِ الٰہی کے نیچے ہیں اس لیے جنّت کی چھت عرش ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جب اس کلمہ کو پڑھا تو ارشاد فرمایا کہ اے عبد اللہ بن مسعود ! جانتے ہو کہ کیا تفسیر ہے اس کی ؟ عرض کیا کہ اللہ اور رسول خوب جانتے ہیں اس کو۔ ارشاد فرمایا کہ اس کلمہ کا مفہوم یہ ہے کہ نہیں کوئی گناہوں سے محفوظ رہ سکتا مگر اللہ تعالیٰ کی مدد سے اور نہیں کوئی نیک عمل ہوسکتا ہے مگر حق تعالیٰ کی مدد سے۔ اِنْتَھٰیمشایخِ شاذلیہ قدس اللہ اسرارہم نے اپنے  طالبین کو وصیت فرمائی  کہ اس کلمہ کا زیادہ وِرد رکھیں اور فرمایا کہ توفیقِ عمل کے لیے 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter