Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

47 - 194
40- وَعَنْ اَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ یُجَاءُ بِابْنِ اٰدَمَ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ کَاَنَّہٗ بَذَجٌ فَیُوْقَفُ بَیْنَ یَدَیِ اللہِ فَیَقُوْلُ لَہٗ اَعْطَیْتُکَ وَخَوَّلْتُکَ وَاَنْعَمْتُ عَلَیْکَ فَمَاصَنَعْتَ فَیَقُوْلُ رَبِّ جَمَعْتُہٗ وَثَمَّرْتُہٗ وَتَرَکْتُہٗ اَکْثَرَ مَا کَانَ فَاَرْجِعْنِیْ اٰتِکَ بِہٖ کُلِّہٖ فَیَقُوْلُ لَہٗ اَرِنِیْ مَا قَدَّمْتَ فَیَقُوْلُ رَبِّ جَمَعْتُہٗ  وَثَمَّرْتُہٗ وَتَرَکْتُہٗ اَکْثَرَ مَا کَانَ فَاَرْجِعْنِیْ اٰتِکَ بِہٖ کُلِّہٖ فَاِذَا عَبْدٌ لَّمْ  یُقَدِّمْ خَیْرًافَیُمْضٰی بِہٖ اِلَی النَّارِ- رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَضَعَّفَہٗ ؎ 
ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ارشاد فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے:آدم کا بیٹا قیامت کے دن ( اس طرح ) لایا جائے گا گویا کہ بکری کا بچہ ہے پھر اس کو اللہ تعالیٰ کے روبرو کھڑا کیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: میں نے تجھ کو زندگی عطاکی تھی، میں نے تجھ کو لونڈی، غلام اور مال ودولت دیا تھا اور میں نے تجھ پر انعام کیا تھا ( یعنی کتاب اور اپنے رسول تیری ہدایت کے لیے بھیجے تھے )پس تو نے کیا کام کیا؟ آدمی کہے گا: اے پروردگار!میں نے مال کو جمع کیا اس کو تجارت وغیرہ سے بڑھایا اور اس سے زیادہ دنیا میں اس کو چھوڑ آیا جتنا کہ وہ تھا، مجھ کو دنیا میں پھر بھیج دے کہ میں اپنے سارے مال کو تیرے پاس لے آؤں ( یعنی دنیا میں جا کر اس کو خیرات کردوں)پھر  اللہ تعالیٰ پوچھے گا کہ جو مال کہ تو نے آگے بھیج دیا ہے ( یعنی آخرت کے لیے ) اس کو دکھلا۔ وہ جواب میں کہے گا:اے پروردگار! میں نے مال کو جمع کیا بڑھایا اور اس سے زیادہ تعداد میں دنیا کے اندر چھوڑ آیا جتنا کہ وہ تھا، تو مجھ کو دنیا میں بھیج دے کہ میں اپنے سارے مال کو تیرے پاس لے آؤں ۔آخر وہ ایک ایسا بندہ ثابت ہوگا جس نے آخرت میں کچھ ذخیرہ نہ کیا ہوگا اور اس کو دوزخ کی طرف لے جایا جائے گا۔
تشریح: پس معلوم ہوا کہ نعمتِ حقیقی وہ ہے جو آخرت کی سعادت اور کامیابی کا سبب بن جاوے۔ اور جس نعمت کے غلط استعمال سے آخرت تباہ ہو تو وہ نعمت اس کے حق 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter