Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

43 - 194
کہ میں طالب الآخرۃ ہوں اور دنیا آخرت کے لیے مثل سوتن کے ہے اور ضد ہے اس کی ۔
33-وَعَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ:اِنَّ اَغْبَطَ اَوْلِیَائِیْ عِنْدِیْ لَمُؤْمِنٌ خَفِیْفُ الْحَاذِ ذُوْحَظٍّ مِّنَ الصَّلٰوۃِ اَحْسَنَ عِبَادَۃَ رَبِّہٖ وَاَطَاعَہٗ فِی السِّرِّ وَکَانَ غَامِضًا فِی النَّاسِ لَایُشَارُ اِلَیْہِ بِالْاَصَابِعِ وَکَانَ رِزْقُہٗ کَفَافًا فَصَبَرَ عَلٰی ذٰلِکَ ثُمَّ نَقَرَ بِیَدَیْہِ فَقَالَ عُجِّلَتْ مَنِیَّتُہٗ قَلَّتْ بَوَاکِیْہِ قَلَّ تُرَاثُہٗ-رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ؎
ترجمہ:حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے نزدیک میرے دوستوں میں قابلِ رشک وہ مومن ہے جو نہایت سبک ہو دنیا کے مال اور خیال سے،خوش نصیب ہو نماز کے اعتبار سے، اپنے پروردگار کی عبادت خوبی کے ساتھ کرتا ہو اور مخفی طریقہ پر طاعتِ الٰہی میں مشغول ہو۔ لوگوں میں گم نام ہو، اس کی طرف انگلیوں سے اشارہ نہ کیا جائے،اس کی روزی صرف کفایت کے درجہ کی ہو، اسی پر وہ صابر اور قانع ہو۔ یہ فرما کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چٹکی بجائی اورپھر فرمایا: جلدی کی گئی اس کی موت میں، کم ہیں اس کی رونے والی عورتیں اور حقیر ہے میراث اس کی۔
تشریح:ایک بزرگ کا مقولہ ہے کہ سبکسار مردم سبکتر روند، ہلکے پھلکے آدمی جو سامانِ سفرزیادہ نہ رکھتے ہوں بآسانی سفر ہلکے پھلکے طے کرتے ہیں۔ پس انسان دنیا میں مسافر ہے۔ جس قدر اسباب اور تعلقات کے بوجھ سے ہلکا ہوگا، آخرت کے اعمال کے لیے وقت فارغ ہو گا اور روح بھی آسانی سے نکلے گی۔ اور انگلیوں سے اشارہ نہ کیا جانے کا مطلب یہ ہے کہ اپنی طرف سے جاہ اور شہرت کا ارادہ نہ کرے اور نہ امتیازی شان بنائے اس کے باوجود اگر حق تعالیٰ شانہٗ جاہ اور شہرت عطا فرمادیں تو وہ مضر نہیں بلکہ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter