Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

42 - 194
ہے اور عند الخلق  بھی۔ صاحبِ مظاہرِ حق لکھتے ہیں کہ زہدِ کامل یہ ہے کہ دنیا پاس ہو اور پھر بھی اس  کی طرف رغبت نہ کرے۔ حضرت علامہ عبد اللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ سے  کسینے کہا یَا زَاہِدُ ۔ آپ نے فرمایا کہ میں زاہد نہیں ہوں، زاہد تو حضرت عمر بن عبد العزیزرحمۃ اللہ علیہ  تھے کہ دنیا ان کے پاس چلی آتی تھی اور وہ دنیا کو منہ نہ لگاتے تھے اور ہم کس چیز میں زہد کریں گے۔
32- وَعَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَامَ عَلٰی حَصِیْرٍ فَقَامَ وَقَدْ اَثَّرَ فِیْ جَسَدِہٖ فَقَالَ لَہُ ابْنُ مَسْعُوْدٍ رَضی اللہُ عَنْہُ یَارَسُوْلَ اللہِ  لَوْ اَمَرْتَنَا اَنْ نَّبْسُطَ لَکَ وَنَعْمَلَ فَقَالَ مَالِیْ وَلِلدُّنْیَا وَمَااَنَا وَالدُّنْیَا اِلَّا کَرَاکِبٍ نِاسْتَظَلَّ تَحْتَ شَجَرَۃٍ ثُمَّ رَاحَ وَتَرَکَھَا- رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ  ؎ 
ترجمہ: حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بوریے پر سوئے، سو کر اٹھے تو آپ کے جسم پر بوریے کے نشان تھے، ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا:یا رسول اللہ ! اگر آپ ہم کو حکم دے دیتے تو ہم آپ کے لیے فرش بچھادیتے اور کپڑے بنادیتے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :مجھ کو دنیا سے کیا مطلب ۔ میری اور دنیا کی مثال ایسی ہے جیسا کہ کوئی سوار کسی درخت کے نیچے کھڑا ہو کر سایہ سے فائدہ اٹھالے اور پھر چل دے اور درخت کو اپنی جگہ چھوڑ جائے۔
تشریح:مرقاۃشرح مشکوٰۃ میں اس کے دو مطلب بیان کیے گئے ہیں: اگر ’’ما ‘‘ نفی کے لیے ہے تو مفہوم یہ ہوگا کہ نہیں ہے مجھے اُلفت دنیا سے اور نہ دنیا کو مجھ سے کہ میں رغبت کروں دنیا کی طرف یا جمع کروں دنیا ،اور اگر ’’ما ‘‘ استفہامیہ ہے تو مفہومِ حدیث یہ ہوگا کہ وہ کیا شے ہے جس کے سبب میں دنیا سے محبت اور اُلفت کروں یا دنیا مجھ سے کرے، کیوں 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter