Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

41 - 194
لیے گھر ۔ ۲) تن ڈھانکنے کو کپڑا ۔ ۳) خشک روٹی ۔ ۴) اور پانی ۔
تشریح :مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں ہے کہ جو شخص مذکورہ حلال نعمتوں پر اکتفا کرے گا اس سے قیامت کے دن حساب ان کے متعلق نہ ہوگا۔کیوں کہ  یہ نفس کے حقوقِ ضروریہ سے ہیں،اور جو ان کے علاوہ حظوظ اور لذتوں کا سامان مہیا کرے گا ان کے متعلق سوال ہوگا اور ان کے شکر کا مطالبہ ہوگا ۔؎
31- وَعَنْ سَھْلِ ابْنِ سَعْدٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ یَا رَسُوْلَ اللہِ دُلَّنِیْ عَلٰی عَمَلٍ اِذَا اَنَا عَمِلْتُہٗ اَحَبَّنِیَ اللہُ وَاَحَبَّنِیَ النَّاسُ قَالَ اِزْھَدْ فِی الدُّنْیَا یُحِبُّکَ اللہُ وَازْھَدْ فِیْمَا عِنْدَ النَّاسِ یُحِبُّکَ  النَّاسُ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ؎
ترجمہ:حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے حاضر ہو کر عرض کیا:یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! مجھ کو کوئی ایسا عمل بتائیے کہ میں جب اس کو کروں تو خدا اور خدا کے بندے مجھ سے محبت کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دنیا کی طرف رغبت نہ کر خدا تجھ سے محبت کرے گا اور اس چیز کی خواہش نہ کر جو لوگوں کے پاس ہے یعنی جاہ ودولت ، لوگ تجھ سے محبت کریں گے۔
تشریح: بزرگوں نے لکھا ہے کہ حق تعالیٰ کے راستے کا پہلا قدم زہد یعنی دنیا سے بے رغبتی ہے۔ پس جس کو حق تعالیٰ شانہٗ اپنا بنانا چاہتے ہیں اس کے دل کو دنیا سے اچاٹ (بے رغبت ) کردیتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ دنیا ترک کردیتا ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ دنیا اس کے گردوپیش ہوتی  ہے اس کے دل میں نہیں ہوتی۔ دل اللہ تعالیٰ کے لیے خاص کردیتاہے۔ ایک بزرگ نے فرمایا کہ ایمان نام ہے اللہ تعالیٰ کو دل دے دینا اور  اسلام نام ہے اللہ تعالیٰ کو جسم دے دینا یعنی جسم کو احکامِ شرع کے تابع کردینا۔ اور جو اللہ تعالیٰ کا خاص ہوجاتا ہے وہ لوگوں کی جاہ اور دولت سے  بے پروا ہوجاتا ہے۔جس کے سبب محبوب عند الخالق ہوجاتا 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter