Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

35 - 194
ترجمہ:اگر جاہ اور مال اور کھیتی اور تجارت کے ہوتے ہوئے دل اللہ کے ساتھ ہے تو یہ شخص خلوت نشین اور باخدا ہے اور اس کی یہ دنیا اس کی آخرت کے لیے مضر نہیں ہے۔ رِجَالٌ ۙ لَّا تُلۡہِیۡہِمۡ تِجَارَۃٌ  وَّ لَا بَیۡعٌ عَنۡ ذِکۡرِ اللہِ... اَلْاٰیَۃ؎  اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ مردانِ خدا وہ ہیں جن کو بڑی سے بڑی تجارت اور نہ چھوٹی تجارت اللہ کی یاد سے غافل کرتی ہے نہآخرت کے ہولناک مناظر کے خوف سے۔
23-وَعَنْ اَبِیْ مُوْسٰی قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ اَحَبَّ دُنْیَاہُ اَضَرَّ بِاٰخِرَتِہٖ وَمَنْ اَحَبَّ اٰخِرَتَہٗ اَضَرَّ بِدُنْیَاہُ فَاٰ ثِرُوْا مَایَبْقٰی عَلٰی مَایَفْنٰی۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ الْبَیْھَقِیُّ فِیْ شُعَبِ الْاِیْمَانِ؎
ترجمہ: حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اپنی دنیا کو عزیز ومحبوب رکھتا ہے ( اس قدر محبوب رکھنا کہ اللہ کی محبت پرغالب آجائے ) وہ اپنی آخرت کو ضرر پہنچاتا ہے اور جو شخص اپنی آخرت کو عزیز رکھتا ہے وہ اپنی دنیا کو ضرر پہنچاتا ہے، پس تم اس چیز کو اختیار کرلو جو باقی رہنے والی ہے اور فنا ہونے والی چیز کو چھوڑ دو۔
تشریح: ہر عاقل دنیا اور آخرت کی فکر اور تیاری اور محنت دونوں مقامات میں رہنے کے زمانے میں غور کرکے توازن قائم کرسکتا ہے کہ کہاں کتنا رہنا ہے۔ دنیا کی محبت مطلق مذموم نہیں بلکہ اس شرط سے دنیا کی محبت بُری ہے کہ وہ آخرت پر غالب آجائے۔ مثنوی شریف میں دنیا اور آخرت کےامتزاج کو اس طرح سمجھایا گیا ہے  ؎
آب  اندر  زیر  کشتی    پشتی  ا ست
آب  در  کشتی  ہلاک  کشتی  ا ست
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter