Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

30 - 194
19۔وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا یَنْتَظِرُ اَحَدُکُمْ اِلَّاغِنًی مُّطْغِیًا اَوْ فَقْرًا مُّنْسِیًا اَوْ مَرَضًا مُّفْسِدًا اَوْ ھَرَمًا مُفْنِدًا اَوْمَوْتًا مُّجْھِزًا اَوِالدَّجَّالَ فَالدَّجَّالُ شَرُّغَائِبٍ یُّنْتَظَرُاَوِالسَّاعَۃَ وَالسَّاعَۃُ  اَدْھٰی وَاَمَرُّ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَالنَّسَائِیُّ ؎
ترجمہ :حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص دولت مندی اور تو نگری کا انتظار کرتا رہتا ہے جو گناہ گار کرنے والی ہے یا افلاس کا انتظار کرتا رہتا ہے جو خدا کو بھلا دینے والا ہے (دولت کی قدر نہ کرکے اس کو ضایع کردینا گویا افلاس کا انتظار کرنا ہے ) یا بیماری کا انتظار کرتا ہے (یعنی صحت کی قدر نہ کرنے کے سبب ) جو بدن کو خراب وتباہ کردینے والی ہے یا بڑھاپے کا انتظار کرتا ہے جو بدحواس وبے عقل بنادیتا ہے یا موت کا انتظار کرتا رہتا ہے جو ناگہاں اور جلد آنے والی ہے یا دجال کا انتظار کرتا ہے جو بُرا غائب ہے جس کا انتظار کرتا رہتا ہے یا قیامت کا انتظار کرتا ہے جو سخت ترین اور تلخ ترین حوادث میں سے ہے۔ 
تشریح:یعنی اس انتظار اور آج کل کے وعدوں میں انسان آخرت کی تیاری سے غافل رہتا ہے،اسی لیے حضرت حکیم الاُمت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ذکر اللہ اور طاعات کے لیے سکون اور اطمینان کا انتظار نہ کرو۔ جس حالت میں بھی ہو فوراً خدا کی یاد میں لگ جاؤ کہ یادِ خدا ہی سے تو اطمینان نصیب ہوگا اور تم یادِ خدا کو اطمینان کے انتظار میں موقوف کیے ہوئے ہو ، یہ کس درجہ نادانی ہے! ذکر ہر حالت میں مفید ہے خواہ تشویشِ قلب کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو   ؎
گفت  قطب  شیخ   گنگوہی  رشید
ذکر  را  یابی   بہ  ہر          حالت  مفید
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter