Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

22 - 194
اور پھر چراگاہ کی طرف لوٹ پڑا اور گھاس کو کھایا۔( یہی حال انسان کا ہے۔ جب اس کو مال ملتا ہے تو وہ بے دریغ خرچ کرتا ہے اور معاصی میں مبتلا ہوجاتا ہے) اور دنیا کا یہ مال سبز اور خوشگوار تروتازہ اور لذیذ ہے ۔ جو شخص اس کو جائز طریقہ پر حاصل کرے اور جائز مصارف میں صَرف کرے تو یہ مال بہترین مدد گار ہے، اور جو شخص اس کو ناجائز طریقہ پر حاصل کرے تو یہ مال اس کے حق میں اس شخص کے مانند ہو جاتا ہے جو کھانا کھاتا ہے اور سیر نہیں ہوتا،اور یہ مال قیامت کے دن اس کا شاہد ہوگا ( یعنی اس کے اسراف وغیرہ کی شہادت دے گا ) ۔
تشریح:دنیا کی دولت جب آتی ہے تو آدمی میں عیش اور آرام کی فکر اور آخرت سے غفلت شروع ہوتی ہے اور دل میں بڑائی اور جاہ پیدا ہوتی ہے۔تین قسم کے آدمی ہوتے ہیں:ایک تو وہ جو دنیا کی محبت میں آلو دہ نہ ہوئے، دوسرے وہ جو آلودہ ہوئے پھر توبہ کرکے پاک وصاف ہوگئے، تیسرے وہ جو بدون توبہ ناپاک اور آلودہ ہوگئے۔اللہتعالیٰ حفاظت فرمائے۔حضرت خواجہ عبید اللہ نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ دنیا مانند سانپ کے ہے اور سانپ کو لینے سے پہلے اس کا منتر سیکھنا ضروری ہے اور منتر یہ ہے کہ علم حاصل کرے کہ کہاں سے حاصل کرنا جائز ہے اور کہاں خرچ کرنا چاہیے اور وضاحت اس کی حضرت حکیم الاُمت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس طرح فرمائی کہ منتر اس کا تقویٰ ہے اور تقویٰ حاصل ہوتا ہے متقی بندے کی صحبت سے۔ احقر مؤلف عرض کرتا ہے کہ یہ حدیث تائید کرتی ہے اس ارشاد کی کہ لَابَاْسَ بِالْغِنٰی لِمَنِ اتَّقَی اللہَ عَزَّ وَجَلَّ۔’’مال داری مضر نہیں اس کو جو ڈرتا ہے اللہ تعالیٰ سے۔‘‘
13۔ عَنْ مُّطَرِّفٍ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ اَتَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَھُوَ یَقْرَأُ  اَلْھٰکُمُ التَّکَاثُرُ قَالَ یَقُوْلُ ابْنُ اٰدَمَ مَالِیْ مَالِیْ قَالَ وَھَلْ لَّکَ یَا ابْنَ اٰدَمَ اِلَّا مَا اَکَلْتَ فَاَفْنَیْتَ اَوْ لَبِسْتَ فَاَبْلَیْتَ اَوْ تَصَدَّقْتَ فَاَمْضَیْتَ؎  
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter