Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

21 - 194
وَضَعَہٗ فِیْ حَقِّہٖ فَنِعْمَ الْمَعُوْنَۃُ ھُوَ وَمَنْ اَخَذَہٗ بِغَیْرِ حَقِّہٖ کَانَ کَالَّذِیْ یَاْکُلُ  وَلَایَشْبَعُ وَیَکُوْنُ شَھِیْدًا عَلَیْہِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ ؎
ترجمہ :حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اپنے مرنے کے بعد تمہارے لیے میں جن چیزوں سے ڈرتا ہوں ان میں دنیا کی تروتازگی اور زینت بھی ہے جو ( فتوحات حاصل ہونے کے بعد ) تمہارے سامنے آئے گی، ایک شخص نے ( یہ سن کر ) عرض کیا: کیا بھلائی اور خیر اپنے ساتھ بُرائی اور شر کو لائے گی ( یعنی مثلاً فتوحات کے سلسلے میں جو مالِ غنیمت حاصل ہوگا کیا وہ بدی کو بھی ساتھ لائے گا ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ( یہ سن کر ) خاموش ہوگئے (اور وحی الٰہی کا انتظار کرنے لگے ) یہاں تک کہ ہم نے یہ خیال قائم کرلیا کہآپ پر وحی نازل ہورہی ہے، راوی حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ وحی نازل ہونے کے بعد آپ نے اپنے چہرۂ مبارک سے پسینہ صاف کیا اور پھر فرمایا: سوال کرنے والا کہاں  ہے؟گویا آپ نے سائل کے سوال کو قابلِ تعریف سمجھا، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلائی بُرائی کو ساتھ نہیں لاتی ( اور اس کی مثال یہ ہےکہ ) بہار کا موسم جو سبزہ اُگاتا ہے ( وہ بھلائی ہے اور کسی قسم کی بُرائی اس میں نہیں لیکن  ) وہ جانور کا پیٹ پھلا کر اس کو مار ڈالتا ہے یا ہلاک ہونے کے قریب پہنچادیتا ہے ۔ (بُرائی سبزہ میں نہیں جانور کے فعل میں ہے یعنی گھاس کھانے والے جانور نے گھاس اس طرح کھائی کہ اس کا پیٹ خوب بھر گیا اور ) اس کے دونوں پہلو تن گئے (یعنی اس نے سبزہ کھانے میں حد سے تجاوز کیا اور ضرورت سے زیادہ کھالیا جو بُرائی اور خرابی کا باعث ہوا) پھر وہ دھوپ میں بیٹھا ( جانور کی عادت ہے کہ جب اس کا پیٹ اپھر جاتا ہے تو وہ دھوپ میں جا بیٹھتا ہے تاکہ دھوپ کی گرمی سے پیٹ نرم ہوجائے ) پتلا گوبر کیا اور پیشاب کیا ( یعنی دھوپ کی گرمی نے پیٹ کو نرم کرکے پیشاب اور پاخانہ کو خارج کردیا ) 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter