Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

189 - 194
کی آگ سے اپنے آپ کو بچالو) میں تم سے اللہ تعالیٰ کے عذاب میں سے کچھ بھی دور نہیں کرسکتا۔ اور اے عبد مناف کی اولاد ! میں تم سے اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دفع نہیں کرسکتا ۔  اے عباس بن عبد المطلب ! میں تم کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہیں بچاسکتا۔ اور اے رسول اللہ کی پھوپھی صفیہ !میں تم کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہیں بچاسکتا۔ اور اے محمد  (صلی اللہ علیہ وسلم) کی بیٹی فاطمہ ! میرے مال میں سے جو کچھ تو چاہے مانگ لے لیکن میں تجھ کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہیں بچا سکتا۔
تشریح: اس حدیث سے اُمت کو یہ سبق ملتا ہے کہ  جب سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور آپ کی پھوپھی حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو محنت کی طرف متوجہ کیا گیا تو آج کس احمق ونادان کا منہ ہے کہ پیروں یا اولیاء کی سفارش پر یا خود سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کے بھروسے پر یا حق تعالیٰ شانہٗ کی رحمت کے بھروسے پر گناہوں اور سرکشی پر جری اور گستاخ ہو اور نیک اعمال سے بے پروا ہو ۔ خود سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم جو حق تعالیٰ شانہٗ کے لاڈلے اور محبوب رسول ہیں اور ایسے محبوب ہیں جو آپ کے نقش قدم کی اتباع کرے وہ بھی اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوجاوے کس قدر عبادت فرماتے تھے کہ طولِ قیام سے پاؤں مبارک میں ورم آجاتا تھا، تعجب ہے کہ جو لوگ اللہ تعالیٰ کی شانِ رحمت پر بھروسے کا پُرفریب دعویٰ کرکے نیک اعمال سے کاہل اور گناہوں میں چست وچالاک بنے ہیں یہی لوگ حق تعالیٰ کی دوسری صفت رزاقیت پر بھروسہ کرکے گھر میں نہیں بیٹھتے بلکہ روزی کے لیے مارے مارے سرگرداں وپریشاں دربدر چکر کاٹتے ہیں اور کس کس خاکِ آستاں کو بوسہ دیتے ہیں اور آخرت کے معاملے میں اپنی غفلت اور کاہلی پر پردہ ڈالنے کے لیے توکل کا سہارا لیتے ہیں۔ یہ کیسا توکل ہے کہ ایک صفت پر توکل ہو اور دوسری صفت پر توکل نہ ہو تو یہ توکل تو اپنے مطلب  کا توکل ہُوا   ؎
 مصطفےٰ  فرمودہ  با وازِ  بلند
برتوکل زا نوئے اشتر بہ بند

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter