Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

188 - 194
مَنَافٍ لَا اُغْنِیْ عَنْکُمْ مِّنَ اللہِ شَیْئًا یَا عَبَّاسُ ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ                 لَا اُغْنِیْ عَنْکَ مِنَ اللہِ شَیْئًا وَّیَاصَفِیَّۃُ عَمَّۃُ رَسُوْلِ اللہِ لَا اُغْنِیْ عَنْکِ مِنَ اللہِ شَیْئًا وَّیَافَاطِمَۃُ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَلِیْنِیْ مَاشِئْتِ مِنْ مَّالِیْ لَا اُغْنِیْ عَنْکِ مِنَ اللہِ شَیْئًا؎ 
ترجمہ:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی وَاَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ ( اے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم )! آپ ڈرائیے اپنے کنبہ کے لوگوں کو جو بہت قریب کے ہیں ) تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش کو بلایا۔ جب وہ جمع ہوگئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطاب میں تعمیم کی اور تخصیص بھی ( یعنی ان کےجد بعید کا نام لے کربھی مخاطب کیا تا کہ سب کو عام شامل ہوجائے اور ان کے جد قریب کا نام لے کر بھی مخاطب کیا تاکہ بعض کے ساتھ مخصوص ہوجائے)چناں چہ آپ نے فرمایا:اے کعب بن لوی کی اولاد ! اپنی جانوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ ۔  اے مرہ بن کعب کی اولاد ! اپنی جانوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ۔ اے عبد شمس کی اولاد! اپنی جانوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ۔ اے عبد مناف کی اولاد ! اپنی جانوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ۔ اے ہاشم کی اولاد ! اپنی جانوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ۔ اے عبد المطلب کی اولاد! اپنی جانوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ ۔ اے فاطمہ! اپنی جان کو آگ سے بچا ۔ اس لیے کہ میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمہارے لیے کسی چیز کا مالک نہیں ہوں۔ ( یعنی میں کسی کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہیں بچاسکتا ) البتہ مجھ پرتمہارا قرابت کا حق ہے جس کو میں قرابت کی تری سے تر کرتا ہوں۔
اوربخاری ومسلم کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ نے فرمایا: اے قریش کی جماعت ! اپنی جانوں کو خرید لو ( یعنی ایمان لا کر اور اطاعت وفرماں برداری کرکے دوزخ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter