Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

18 - 194
نے فرمایا کہ اے اللہ تعالیٰ! تو محمد کی آل ( اہلِ بیت وذرّیات ) کو صرف اتنا رزق عطا کر جو ان کی جان بچائے اور بدن کی قوّت کو قائم رکھے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ صرف اتنا رزق عطا کر جو ان کی زندگی باقی رکھنے کے لیے کافی ہو۔ 
تشریح:چوں کہ  دنیا کی حقیقت اور اس کے نقصانات  کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو صحیح علم عطا ہوا تھا، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آل اور اہل وعیال کے لیے دنیا کو خدا سے بقدرِ ضرورت طلب فرمایا۔ حق تعالیٰ اپنی رحمت سے ہم سب کی نگاہوں میں پیغمبر علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں دنیا کی ناپائیداری اور بے وقعتی دکھادیں اور توفیقِ عمل بخشیں،آمین۔ صاحبِ مظاہرِ حق لکھتے ہیں کہ آلِ رسول سے یہاں مراد اہلِ بیت یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پرچلنے والے اور دوست کامل ہیں اور دوسرےمعنیٰ کو ترجیح دی گئی ہے۔؎ اور کَفَافْ کے معنیٰ یہ ہیں کہ اتنی روزی حاصل ہو جو دوسروں سے سوال کرنے سے بے پروا کردے۔ بعض کے نزدیک کَفَافْاور قوت کے ایک ہی معنیٰ ہیں۔ اور علماء نے لکھا ہے کہ روزی بقدرِ ضرورت (کَفَافْ) افضل ہے فقر اور غنا سے،اور جو مال داری سبب گمراہی اور اسراف نہ ہو بلکہ نیکی اور عبادت کا سبب ہو تو وہ فضیلت اور طرح کی ہے۔ خلاصہ یہ کہ دنیا صرف بقدرِ ضرورت مطلوب ہے اور ضرورت کی تعریف حضرتِ اقدس تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے یہ کی ہے کہ ضروری وہ ہے جس کے نہ ہونے سے ضرر ہو خواہ دنیا کا یا آخرت کا۔
9 -وَعَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ اَفْلَحَ مَنْ اَسْلَمَ وَرُزِقَ کَفَافًا وَقَنَّعَہُ اللہُ بِمَا اٰتَاہُ ؎
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ارشاد فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےکہ اس شخص نے فلاح پالی جس نے اسلام قبول کرلیا اور بقدرِ ضرورت رزق دیا گیا اور خدا نے اس کو اس چیز پر جو اس کو دی گئی قناعت بخشی ۔
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter