Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

172 - 194
وَعَمِلْنَا خَیْرًا  کَثِیْرًا وَّاَسْلَمَ عَلٰی اَیْدِیْنَا بَشَرٌ کَثِیْرٌ وَّاِنَّا لَنَرْجُوْا ذٰلِکَ، قَالَ اَبِیْ وَلٰکِنِّیْ اَنَا وَالَّذِیْ نَفْسُ عُمَرَ بِیَدِہٖ لَوَدِدْتُّ اَنَّ ذٰلِکَ بَرَدَ لَنَا وَاَنَّ کُلَّ شَیْءٍ عَمِلْنَاہُ بَعْدَہٗ نَجَوْنَا مِنْہُ کَفَافًا رَّاْسًا بِرَاْسٍ فَقُلْتُ اِنَّ اَبَاکَ وَاللہِ کَانَ خَیْرًامِّنْ اَبِیْ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ؎ 
ترجمہ:حضرت ابو بردہ بن ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھ سے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہمانے فرمایا:تم جانتے ہو میرے والد نے تمہارے والد سے کیا کہا تھا ؟ میں نے عرض کیا: مجھ کو معلوم نہیں۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا :میرے والد نے تمہارے والد سے کہا تھا:اے ابو موسیٰ ! کیا یہ بات تجھ کو خوش کرتی ہے کہ ہمارا اسلام جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ( کی بعثت ) کے ساتھ تھا اور ہماری ہجرت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھی اور ہمارا جہاد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا اور ہمارے سارے اعمال جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تھے وہ ہمارے لیے ثابت وبرقرار رہیں اور آپ کی وفات کے بعد جو عمل ہم نے کیے ہیں ان سے اگر ہم برابر سرابر چھوٹ جاویں تو ہمارے  لیے کافی ہے ۔ تمہارے والد نے یہ سن کر میرے والد سے کہا: نہیں یوں نہیں ہے، اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہم نے نما ز پڑھی اور ہم نے روزے رکھے اور بہت سے نیک اعمال ہم نے کیے اور بہت سے لوگ ہمارے ہاتھوں  پر مسلمان ہوئے اور اُمید ہے کہ ہم کو ان اعمال کا ثواب ملے گا۔ میرے والد نے یہ سن کر کہا لیکن میں اس ذات کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے قبضہ میں عمر کی جان ہے! میں اس کو پسند کرتا ہوں کہ جو اعمال ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیے ہیں وہی ثابت و برقرار رہیں اورجو اعمال ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کیے ہیں ان سے ہم برابر سر ابر چھوٹ جائیں۔ میں نے یہ سن کر کہا تمہارے  والد اللہ کی قسم! میرے والد سے بہتر تھے۔
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter