Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

168 - 194
چلتے ہیں، آج کے دن میں تجھ پر حاکم وقادر بنائی گئی ہوں اور تو مجبور ہو کر میری طرف آیا ہے پس تو عن قریب میرے اس نیک سلوک کو دیکھے گا جو میں تیرے لیے کروں گی۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا  کہ پھر اس مومن بندے کے لیے حدِّ نظر تک قبر کشادہ ہوجاتی ہے اور جنّت کی طرف ایک دروازہ کھول دیا جاتا ہے (جس سے وہ جنّت  میں اپنی جگہ دیکھتا ہے اور اس میں سے ٹھنڈی ہوائیں اور خوشبوئیں آتی ہیں اور حور وقصور اور جنّت کی نہریں اور میوے اور درخت دیکھ کر اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں)اور جب فاجر یا کافر بندے کو دفن کیا جاتا ہے تو قبر اس سے کہتی ہے: نہ تو تیرا ا ٓنا مبارک  اور نہ قبر تیرے لیے کشادہ مکان ہے، تو میرے نزدیک ان تمام لوگوں میں سے جو مجھ پر چلتے ہیں نہایت مبغوض اور بُرا تھا،  اور آج کے دن کہ میں تجھ پر حاکم وقادر کی گئی ہوں اور تو مجبور ومقہور ہو کر میری طرف آیا ہےتو تُو دیکھے گا کہ میں تیرے ساتھ کیسا بُرا سلوک کرتی ہوں۔اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر قبر اس کو دباتی ہے یہاں تک کہ اس کی پسلیاں ادھر کی اُدھر نکل جاتی ہیں۔حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ نےفرمایا  کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی  انگلیوں سے اشارہ کیا اور اپنی انگلیاں ایک دوسرے میں داخل کیں (یہ دکھانے کے لیے کہ قبر کے دبانے سے کافر کی پسلیاں اس طرح ایک دوسرے کے اندر گھس جاتی ہیں )پھر فرمایا: اس کافر پر ستر اژدہے مقرر کیے جاتے ہیں ( ایسے اژدہے کہ ) اگر ایک ان میں سے زمین پر پُھنکار مارے تو قیامت تک زمین سبزہ نہ اگائے۔ یہ اژدہے اس کو کاٹتے اور نوچتے رہتے ہیں یہاں تک کہ اس بندے کو حساب کے لیے لے جایا جائے، راوی ابو سعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبر جنّت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا دوزخ کے گڑھوں میں سے ایک آگ کا گڑھا ہے۔
تشریح:’’موت کو کثرت سے یاد کرو کہ یہ لذت کو کاٹنے والی ہے‘‘۔ یہ نہایت نصیحت ہے غافلوں کے لیے۔ اور ایک حدیث میں ہے کہ موت کو کثرت سے یاد کرنا غافل کے دل کو زندہ کرتا ہے۔ چناں چہ عارف باللہ مولانا نور الدین علی متقی ایک تھیلی بنا کر رکھتے تھے جس پر موت لکھا ہوتا تھا جب کوئی ان سے مرید ہوتا اس مرید کی گردن میں یہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter