Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

154 - 194
خوف سے یعنی رِیا  کے خوف سے ترکِ عبادت بھی ریا  ہے۔ جس کا حاصل یہ ہے کہ مخلوق کو نظر سے ہٹا دے  اور عظمت وکبریائی حق تعالیٰ کی سامنے رکھے جیسا کہ آفتاب کے ہوتے ستارے نظر نہیں آتے۔ مگر یہ مقام منتہی اور کامل کا ہے۔ مبتدی کے لیے طاعات ومعمولاتِ نافلہ کا اخفا ہی مناسب بلکہ ضروری ہے۔ اور بعضے جاہل صوفیا جو جماعت سے مسجد میں نماز نہیں ادا کرتے اور ریا  کا خوف ظاہر کرکے فرائض بھی گھروں میں ادا کرتے ہیں تو یہ ان کی سخت نادانی اور جہالت ہے۔ صرف نوافل اور طاعاتِ نافلہ کے لیے یہ حکم سمجھے۔ حدیث حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ جس شخص کے اندر کوئی اچھی یا بُری خصلت چھپی ہوتی ہے اللہ تعالیٰ ایک علامت اس سے ظاہر فرماتے ہیں جس کے سبب وہ صورت سے پہچان لیا جاتا ہے۔
151۔وَعَنْ عُمَرَ ابْنِ الْخَطَّابِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اِنَّمَا اَخَافُ عَلٰی ھٰذِہِ الْاُمَّۃِ کُلَّ مُنَافِقٍ یَّتَکَلَّمُ بِالْحِکْمَۃِ وَیَعْمَلُ بِالْجَوْرِ۔ رَوَی الْبَیْھَقِیُّ الْاَحَادِیْثَ الثَّلَاثَۃَ فِیْ شُعَبِ الْاِیْمَانِ؎ 
ترجمہ:حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ فرمایا:میں اس اُمت پر ( یعنی اپنی اُمت پر ) ہر منافق کے شر سے ڈرتا ہوں جو علم وحکمت کی تو باتیں کرتا ہے اور ظلم کے کام کرتا ہے۔
تشریح:یعنی وعظ کہتا ہے  لوگوں کو معتقد بنا کر ان سے دنیا کا کوئی فائدہ حاصل کرنے کے لیے اور خود اس پر عمل نہیں کرتا کہ اس کا دل تقویٰ کے نور سے خالی ہوتا ہے اور یہی صفت منافقوں کی ہے۔ اس لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے لوگوں کے وجود سے اپنی اُمت پر خوف فرمایا ۔ اللہ تعالیٰ جملہ خدامِ  دین کی اس فتنے سے حفاظت فرمائیں ۔ آمین۔ اور سب کے صدقہ میں اس عبد ناکارہ کی حفاظت فرمائیں،آمین ۔
152۔وَعَنِ الْمُھَاجِرِ ابْنِ حَبِیْبٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اللہُ تَعَالٰی اِنِّیْ لَسْتُ کُلَّ کَلَامِ الْحَکِیْمِ اَتَقَبَّلُ وَلٰکِنِّیْ اَتَقَبَّلُ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter