رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
میں دُرِّ شہسوار پوشیدہ ہو۔ ان کو چراغِ ہدایت فرما کر اس حدیث سے یہ بتادیا گیا کہ خالی خاکساری اور فقیری اور خواری بے اختیاری میں یہ فضیلت نہیں جب تک کہ تقویٰ اورنورانیت باطن میں نہ ہو۔حق تعالیٰ فرماتے ہیں: اِنْ اَوْلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الْمُتَّقُوْنَ؎ اور نہیں ہیں ولی اس کے مگر پرہیز گار بندے۔پس غیر متقی ہر گز ولی نہیں ہوسکتا۔ 146۔وَعَنْ شَدَّادِ ابْنِ اَوْسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ مَنْ صَلّٰی یُرَائِیْ فَقَدْ اَشْرَکَ وَمَنْ صَامَ یُرَائِیْ فَقَدْ اَشْرَکَ وَمَنْ تَصَدَّقَ یُرَائِیْ فَقَدْ اَشْرَکَ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ؎ ترجمہ:شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ فرماتے تھے کہ جس نے نماز پڑھی دکھانے کے لیے اس نے شرک کیا اور جس نے روزہ رکھا دکھانے کے لیے اس نے شرک کیا اور جس نے خیرات کیا دکھانے کے لیے اس نے شرک کیا۔ تشریح:یعنی جو عمل دکھانے کے لیے کیا جاوے وہ شرکِ خفی ہے، اور شرکِ جلی بت پرستی کرنا ہے۔ مشایخ سے منقول ہے :مَا مَنَعَکَ مِنَ اللہِ فَھُوَ وَثَنُکَ؎ جو چیز تجھ کو روک دے اللہ سے ( یعنی اللہ کی اطاعت سے ) وہ تیرا بت ہے۔ 147۔ وَعَنْ مُّعَاذِ ابْنِ جَبَلٍ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ یَکُوْنُ فِیْ اٰخِرِ الزَّمَانِ اَقْوَامٌ اِخْوَانُ الْعَلَانِیَۃِ اَعْدَاءُ السَّرِیْرَۃِ فَقِیْلَ یَارَسُوْلَ اللہِ وَکَیْفَ یَکُوْنُ ذٰلِکَ قَالَ ذٰلِکَ بِرَغْبَۃِ بَعْضِھِمْ اِلٰی بَعْضٍ وَّرَھْبَۃِ بَعْضِھِمْ مِّنْ بَعْضٍ؎ ------------------------------